پتوکی ایک کمرے پر مشتمل خستہ حال گھر میں چلنے والے ایک پنکھے اور ایک بلب کا 140 یونٹ کا 95000بل دیکھ کر گھر کا 82 سالہ بیمار کفیل شدید پریشان ہو گیا۔
اس کا کہنا تھا کہ 50 سالہ بلڈ کینسر کے مریض بیٹے کی اور اپنی دوائی نہیں لی جاتی بل کہاں سے دوں۔
پتوکی انتہائی خستہ حال گھر میں رہنے والے بابا جی جن کی عمر 82سال ہے اپنے 50سالہ کینسر کے مریض بیٹے کیساتھ رہتے ہیں گھر کا خستہ حالت اور بکھرا ٹوٹا پھوٹا سامان بابا جی کی غربت کی داستان سنا رہا ہے۔
بجلی2روپے7پیسے فی یونٹ مزید مہنگی ہونے کا امکان
بابا جی کو اس گھر میں چلنے والے ایک پیڈسٹل فین اور بلب کا بل 95000روپے آ گیا ہے یعنی 140یونٹ اور 95000بل۔بابا جی بل دیکھ کر چکرا کر رہ گئے۔
بابا جی کا کہنا تھا کہ 22سال سے ان کا بیٹا بلڈ کینسر کے موذی مرض سے لڑ رہا ہے خود بھی جسم درد اور سانس لینے کی بیماریوں کا شکار ہیں پتا نہیں کیسے لوگوں کی مدد سے دوائیوں کا انتظام کرتے ہیں تو اتنا بل کہاں سے جمع کروائیں۔
بابا جی نے کہا کہ حکومت ان کی آخری عمر کی سانسیں لینا آسان کرے،مہربانی کر کے بجلی بل ٹھیک کر کے ریلیف دیا جائے ورنہ پھر واپڈا اہلکار میٹر کاٹ لیں،اتنا بل ادا کرنے کے لئے میرے پاس پیسے نہیں ہیں۔