سیشن کورٹ اسلام آباد کی جانب سے بچی تشدد کیس میں سول جج کی اہلیہ کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے ملزمہ کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ملازمہ پر تشدد کیس میں نامزد ملزمہ سومیہ عاصم کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کی جج فرخ فرید کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت ملزمہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کو کہا گیا کہ بچی اپنا بیان دینے کی کنڈیشن میں نہیں ہے۔ سرگودھا تک بچی بلکل ٹھیک گئی، اسے کسی ٹریٹمنٹ کی ضرورت نہیں تھی، تاخیری حربے استعمال کرکے بیان کو تاخیر سے ریکارڈ کرایا گیا۔
ملزمہ کو سزا دینا وقت کی ضرورت ہے، مریم نواز کی رضوانہ کی عیادت کے موقع پر گفتگو
وکیل کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر کڑی سے کڑی نہیں ملا پا رہا، جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے۔ والدین اور رشتہ داروں کے پولیس کو دیے گئے بیانات میں تضاد نظر آ رہا ہے۔بچی کی طبی رپورٹ کے مطابق بچی کو فریکچر نہیں ہے۔ سومیہ عاصم پر الزام لگایا گیا ہے کہ بچی کو تیزاب پلایا گیا۔
اس موقع پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ طبی رپورٹ کے مطابق بچی رضوانہ کو 14 انجریاں ہوئی ہیں، بچی کے کھوپڑی کے دائیں، بائیں اور پچھلے حصے میں انجری ہے۔ بچی کی آنکھوں، گال، ہونٹوں اور کمر پر بھی چوٹیں ہیں۔ ایک نہیں بچی کو متعدد انجریاں ہیں، پسلیوں تک پر انجری ہے، ڈاکٹر نے تو معائنہ کرکے بتانا ہے کہ انجریاں کتنی ہوئی ہیں۔
دلائل سننے کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج فرخ فرید نے کہا کہ ملزمہ کو کمرہ عدالت سے باہر لے جائیں۔ جہاں انصاف کی بات ہو گی تو میں نے عدل ہی کرنا ہے۔ سچ تلاش کرنے میں ڈر نہیں ہونا چاہیے، شواہد ایمانداری سے جمع کریں اور کوئی دباؤ نہ لیں۔ معاملے کی تفتیش میرٹ پر ہونی چاہیے۔
اسلام آباد، ملازمہ پر تشدد، مقدمہ درج، جج کا بچی کی والدہ کو صلح اور رقم کی پیشکش
جج فرخ فرید نے ملزمہ کی ضمانت خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا، ضمانت میں توسیع کی درخواست خارج ہوتے ہی پولیس نے سومیہ عاصم کو گرفتار کر لیا۔
اس موقع پر بچی کی والدہ کا وکیل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ‘میری بچی بھوکی پیاسی رہی، اسے کمروں میں بند کر کے رکھتے تھے۔ میں غریب ضرور ہوں مگر اپنی بچی کا سودا نہیں کروں گی۔ ہم پر الزام لگایا گیا کہ ہم نے ہی رضوانہ پر تشدد کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج عدالت کا رویہ دیکھ کر لگا عدالتوں میں انصاف ہوتا ہے۔