اسلام آباد(احسن واحد، ہم نیوز ڈیجیٹل رپورٹر) پندرہ وفاقی اداروں میں 2 کھرب کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی مالی سال 2022-23 کی رپورٹ میں جن اداروں کی نشاندہی کی گئی۔ ان میں این ایچ اے، سی ڈی اے، ایم سی آئی ، سی اے اے ، پاک پی ڈبلیو ڈی ، اسٹیٹ آفس،پی ایچ اے ایف، این سی ایل ، ایف جی ای ایچ اے، ایچ ای سی ،اسپیشل پروجیکٹ سیل، ایس آئی ڈی سی ایل، جی پی اے، ایف بی آر اور نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی شامل ہیں۔
ریلوے میں سابقہ حکومت کی اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
رپورٹ کے مطابق 28 منصوبوں میں ٹھیکیداروں کو اصل رقم سے 23 ارب 77 کروڑ روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں، 17 کیسز میں 11 ارب 48 کروڑ روپے کا ریونیو وصول نہیں کیا گیا۔
35 کیسز میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک کھرب 52 ارب کے کام دیئےگئے۔ 3 کیسز میں 7 ارب 13 کروڑروپے کی ادائیگیاں ریکارڈ کئے بغیر کی گئیں، 11 کیسز میں مجاز فورم کی منظوری کے بغیر 13 ارب کی ادائیگیوں میں پی سی ون دفعات سے انحراف کیا گیا۔
امریکہ، جرمنی اور ڈنمارک میں مقیم بیرون ملک پاکستانیوں نے پچھلے سال کی نسبت زیادہ ترسیلات بھیجیں
آڈیٹر جنرل نے زائد ادائیگیوں کی وصولی اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کی سفارش کردی۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں تمام رسیدیں حاصل کرکے خزانے یا متعلقہ حکومتی کھاتوں میں جمع کرانے اور پبلک پروکیورمنٹ رولز کی مکمل پابندی کرنے کی بھی سفارش کی گٸی ہے۔