سگریٹ کے شعبے میں ٹیکس چوری، قومی خزانے کا سالانہ 240 ارب کا نقصان

rupees

سیکیورٹی اداروں کا221 مبینہ دہشتگردوں سے ایک ارب روپے کیش برآمدکرنے کا دعویٰ


اسلام آباد: پاکستان میں غیر قانونی سگریٹ کا شیئر 48 فیصد تک پہنچ گیا ہے، دو ارب سے زائد سگریٹ پیکٹس پر ٹیکس چوری ہو رہی ہے۔

سگریٹ اسمگلنگ کی سختی سے روک تھام کی جائے، وزیراعظم

یہ ہوشربا انکشاف بین الاقوامی ادارے اپسوس نے اپنی جاری کردہ سروے رپورٹ میں کیا ہے جس کے تحت صرف سگریٹ کے شعبے میں ٹیکس چوری سے قومی خزانے کا سالانہ 240 ارب کا نقصان ہو رہا ہے۔

سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے حوالے سے جاری کردہ سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں اس وقت غیر قانونی سگریٹ کی تجارت کا حجم 48 فیصد ہے، مارکیٹ میں 83 فیصد سگریٹ بغیر ٹریک اینڈ ٹریس کے فروخت ہو رہے ہیں۔

آسٹریلیا میں ای سگریٹ کیخلاف کریک ڈاؤن، ویپ پر پابندی

رپورٹ کے مطابق اس وقت 30 سے 60 روپے تک کے غیر قانونی سگریٹ برانڈ فروخت ہو رہے ہیں، مارکیٹ میں  128  سے زائد سگریٹس برانڈز  پر ٹریک اینڈ ٹریس اسٹیمپ موجود نہیں ہے، حکومتی ادارے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے مؤثر نفاذ میں مکمل طور پر ناکام ہو ئے ہیں۔


متعلقہ خبریں