سی ڈی اے نے شہری کو نالہ بیچ ڈالا


کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی جانب سے شہریوں کو آکشن میں 50 فِٹ گہرا برساتی نالہ بیچ ڈالا۔

اسلام آباد کے شہریوں نے انصاف کے لیے چیئرمین سی ڈی اے کو درخواست دے دی۔ درخواست میں کہا گیا کہ رواں سال آکشن کے دوران ایگروفارم پلاٹ نمبر37 کے لیے 2 کروڑ روپے بِڈ دی گئی۔ ذرائع سے معلوم ہوا کہ پلاٹ اس جگہ واقع ہی نہیں جہاں کتبہ لگایا گیا۔ بروشر پر گوگل میپ کے ذریعے لوکیشن دی گئی۔

درخواست گزار کے مطابق الاٹ کی گئی جگہ پر 50 فِٹ گہرا برساتی نالہ ہے جس کے اطراف 8 سے 10 دیہاتیوں کے مکان ہیں۔ آکشن سے قبل بتائی گئی لوکیشن غلط اور ہمیں مس گائیڈ کیا گیا۔ غلط جگہ پلاٹ بیچنے کے بعد کہا جا رہا ہے کے پلاٹ جہاں ہے جدھر ہے کی بنیاد پر ہے۔

اسلام آباد پولیس کو سی ڈی اے کے 200 فلیٹس خالی کرنے کا حکم

درخواست میں مزید کہا گیا کہ ہمیں کہا جارہا ہے کہ آپ کے 2 کروڑ روپے ڈوب جائیں گے۔ 26 کروڑ دیں، نالہ آپ کا ہوگا۔ آکشن کے اگلے ہی روز چیئرمین سی ڈی اے، ممبر اسٹیٹ اور ممبر پلاننگ کو مسئلے سے متعلق ای میل بھی کی۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ بولی کے پروپوزل کو روکنے کی استدعا بھی کی گئی لیکن عملے نے اعلی سطح انکوائری کے بجائے پلاٹ کا لیٹر جاری کردیا۔ ایک ریاستی ادارہ کیسے شہری کو دھوکہ دہی سے پلاٹ کے بجائے برساتی نالہ بیچ کر اس کے 2 کروڑ روپوں سے محروم کرسکتا ہے؟

سی ڈی اے: گریڈ 16 سے اوپر کے ملازمین کا ایک دن کی تنخواہ سیلاب زدگان کیلئے عطیہ کرنیکا فیصلہ

شہریوں نے درخواست کی ہے کہ اعلی سطح کی انکوائری کمیٹی بنا کر تحقیقات کی جائیں اور فوری ہماری رقم واپس کی جائے۔ سی ڈی اے حکام سے اس معاملے پر مؤقف لیا جارہا ہے۔


متعلقہ خبریں