وفاقی کابینہ کا منی بجٹ آرڈیننس کے ذریعے نہ لانے کا فیصلہ

tax

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے منی بجٹ آرڈیننس کے ذریعے نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ٹیکس بلز 2023 کی منظوری دے دی ہے۔

بجلی کے بعد گیس کی قیمتوں میں بھی بڑا اضافہ

اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی کابینہ نے موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر لگژری آئٹمز پر ٹیکس لگانے کی منظوری دے دی جب کہ کفایت شعاری کے اقدامات پر بریفنگ لینے کے بعد اس کی بھی منظوری بھی لی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن پر کابینہ کو بریفنگ کے ساتھ رپورٹ بھی پیش کی گئی، رپورٹ پاور ڈویژن نے پیش کی۔

حکومت 200 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کو تیار

ہم نیوز نے ذرائع سے بتایا ہے کہ توشہ خانہ کے حوالے سے رپورٹ بھی وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کردی گئی البتہ
کورونا بچاؤ انجکشن کی قیمت کا تعین نہیں کیا جا سکا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ای سی سی کی جانب سے 10 فروری کو کیے جانے والے فیصلوں کی بھی توثیق کردی ہے۔

گھریلو صارفین کیلئے بجلی 7 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری

اس ضمن میں ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس کل ہی طلب کر لیا گیا ہے، وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی آج ہونے والی پریس کانفرنس منسوخ کردی گئی ہے،  قومی اسمبلی کے طلب کردہ اجلاس میں منی بجٹ کو منظور کرایا جائے گا۔

آئینی و قانونی ماہرین کے مطابق فنانس بل کی سینیٹ سے کی منظوری کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، قواعد و ضوابط کے تحت قومی اسمبلی تمام امور معطل کرکے ایک ہی روز میں بل پاس کر سکتی ہے۔

حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے، بجلی 8 روپے مہنگی کرنیکی منظوری دیدی، شاہ محمود

فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد قواعد و ضوابط کے تحت صدرمملکت دستخط کرنے کے پابند ہوتے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں