وفاقی حکومت کے 5 سال: کیا کھویا کیا پایا


اسلام آباد: وفاقی حکومت کی کارکردگی پرنگاہ ڈالی جائے توبعض شعبوں میں بہتری نظرآتی ہے جبکہ کچھ معاملات میں حکومت کو زیادہ کامیابی نہ مل سکی۔

2013 میں ترقیاتی کاموں پر 777 ارب جبکہ 2018 میں 1694 ارب روپے خرچ ہوئے، حکومت نے جی ڈی پی کو پانچ سال میں 3.7 فیصد سے بڑھا کر 5.8 فیصد تک پہنچایا، مہنگائی کی شرح 2013 میں 7.4 فیصد جبکہ 2016 میں 2.9 فیصد تھی۔

اس دوران دہشت گردی میں 40 سے 45 فیصد کمی ہوئی جبکہ بین الاقوامی سیاحت میں 90 فیصد اضافہ ہوا۔

ان پانچ سالوں کے دوران 10 ہزار 7 سو 44 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوئی۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے پیش کردہ اعداد وشمارکے مطابق جولائی 2013 میں 16 ہزار400 میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی تھی جبکہ مئی 2018 میں 28 ہزار400 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کرلی گئی، اسی طرح وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ پانچ سالوں میں فی کس آمدنی 1234 ڈالرزسے بڑھ کر 1641 ڈالرزہوگئی۔

اقتصادی محاذ پرحکومت کے لئے سب سے بڑا چیلنج بجٹ اور بیرونی خسارہ تھے جن پرحکومت قابونہیں پا سکی، رواں ماہ آئی ایم ایف نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں ان دونوں مسائل کی نشاندہی کی تھی۔

اس کے علاوہ زرمبادلہ کے گرتے ذخائر، برآمدات میں کمی اور درآمدات میں ریکارڈ اضافہ چند ایسے بڑے مسائل ہیں جنہیں حل کرنے میں حکومت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔


متعلقہ خبریں