ماسکو: کریملن نے واضح طور پر کہا ہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی اپنی افواج کو ہتھیار ڈالنے کا حکم دیں، کوئی ہلاکت نہیں ہو گی۔
جنگ زدہ یوکرین کے معصوم بچے کی ویڈیو نے سب کو رلا دیا
ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ کریملن کے ترجمان نے واضح طور پر کہا ہے کہ صدر ولادی میر پیوٹن اور زیلنسکی کے درمیان براہ راست گفتگو کا ابھی کوئی امکان نہیں ہے۔
ترجمان کریملن نے واضح کیا ہے کہ زیلنسکی کو یوکرین کا قانونی صدر مانتے ہیں اور اسٹریٹجک سیکیورٹی ایشوز نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ روس اور یوکرین کے وفود براہ راست مذاکرات کر رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس نے واضح طور پر کہا ہے کہ یوکرین میں کلسٹر یا ویکیوم بموں کو استعمال کرنے کے الزامات جھوٹے ہیں۔
یوکرین میں کمسن بیٹی کی باپ سے جدائی: جذباتی لمحات دلوں کو رنجیدہ کر گئے
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کچھ دیر قبل اپنے فرانسیسی ہم منصوب سے طویل ٹیلی فونک بات چیت میں کہا ہے کہ یوکرین کی ڈی ملٹرائزئشن اور مغرب کی جانب سے کریمیا پر روس کی حاکمیت کو قبول کرنے کی پیشگی شرط پر روس یوکرین پر حملے روک دے گا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ دنیا کو آگاہ کرچکا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سے اب تک پانچ لاکھ افراد یوکرین چھوڑ کر جا چکے ہیں۔
روس یوکرین مذاکرات: ڈیڈ لاک برقرار
خبر رساں اداروں کے مطابق روسی افواج نے یوکرین کے دو جنوب مشرقی شہروں اور ایک نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریبی علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔