عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اس سال کے آخر تک کورونا کی اضافی بوسٹر ویکسین نہ لگوانے کی اپیل کی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں کروڑوں افراد ایسے ہیں جنہیں کورونا کی ایک ویکسین بھی نہیں لگی۔ امیر ممالک پہلے غریب ملکوں کے لیے ویکسین کی پہلی خوراک یقینی بنائیں۔ اس کے بعد شہریوں کو بوسٹرز لگائےجائیں۔
خیال رہے کہ دنیا کے کچھ ممالک سے اس قسم کی اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ وہاں پر عوام کو کورونا کی بوسٹر ڈوز لگانے کی منظوری بھی دی جا چکی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں بھی کورونا ویکسین کے بوسٹر لگانے کی اجازت دے دی گئی ہے لیکن صرف بیرون ملک جانے والے افراد ہی بوسٹر لگواسکیں گے۔ بوسٹر لگانے کو لازمی قرار نہیں دیا گیا۔ بوسٹر لگوانے والے شہری خود اس کی قیمت بھی ادا کریں گے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے لیے چارجز بھی مقرر کر دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 1270 روپے دیں،بوسٹر لگوائیں، جہاں جانا ہے جائیں
این سی او سی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کے لیے فی خوراک 1270 روپے مقرر کی گئی تھی اور بیرون ملک سفر کرنے والوں کے لیے اضافی ڈوز کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ویکسین بوسٹر ملک بھر کے مخصوص ویکسین مراکز پر لگایا جائے گا جبکہ بوسٹر کی قیمت کی ادائیگی نیشنل بینک کی برانچوں میں جمع کروائی جا سکتی ہے۔