ماؤ زے تنگ کی تصویر والے بیج پہننے پر چینی ایتھلیٹس کو انکوائری کا سامنا

ماؤ زے تنگ کی تصویر والے بیج پہننے پر چینی ایتھلیٹس کو انکوائری کا سامنا

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے جاپان میں تمغہ وصول کرنے کی تقریب کے دوران چین کے سابق سربراہ ماؤ زے تنگ کی تصویر والے بیج پہننے پر دو چینی سائیکل سواروں کے خلاف انکوائری شروع کردی ہے۔

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کا کہنا ہے کہ آئی او سی نے واقعے سے متعلق چینی اولمپک کمیٹی سے بھی رابطہ کیا ہے۔

چینی جوڑے باؤ شانجو اور ژونگ تیانشی نے پیر کے روز خواتین کی سائیکل ریس جیت لی تھی اور دونوں نے ماؤ زے تنگ کی تصویر والی شرٹس پہن کر سونے کے تمغے وصول کیے تھے۔

خیال رہے کہ عالمی اولمپکس میں کسی بھی قسم کے سیاسی، نسلی یا مذہبی مظاہروں پر پابندی ہے اور یہ اولمپکس قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

اولمپک چارٹر کا آرٹیکل 50 کہتا ہے کہ “کسی بھی اولمپک سائٹ، مقام یا دیگر جگہوں پر کسی بھی قسم کے سیاسی، مذہبی یا نسلی پروپیگنڈے کی  اجازت نہیں ہے”۔

مزید پڑھیں: اولمپکس ٹوکیو میں سپر شوز کے چرچے

تاہم بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے پچھلے مہینے قوانین میں نرمی کرتے ہوئے کھلاڑیوں کو مقابلے سے پہلے اور بعد میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی اجازت دی تھی۔ لیکن مقابلہ کے دوران یا تمغہ کی تقریبات میں اشاروں یا بیانات پر پابندی برقرار ہے۔

چینی سائیکل سواروں کے بارے میں پوچھے جانے پر انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے ترجمان مارک ایڈمز نے کہا کہ کمیٹی “معاملے کو دیکھ رہی ہے”۔

خیال رہے کہ ماؤ زے تنگ نے 1949 سے 1976  تک چین پر حکومت کی اور انہیں جدید چین کا بانی سمجھا جاتا ہے۔

ماؤزے تنگ کی جانب سے چین کی زراعت اور صنعت کو جدید بنانے کی “لیپ فارورڈ مہم” کے دوران ملک کو بڑے پیمانے پر قحط  کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے نتیجے میں چار کروڑ پچاس لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔


متعلقہ خبریں