کراچی: سندھ میں یو ایس ایڈ کے 71 اسکولوں کو نجی شعبے کو دینے کے معاہدے پر دستخط ہو گئے۔ معاہدہ سندھ حکومت، سی ایف سی اور ہینڈز کے درمیان 10 سالوں کے لیے طے پایا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی تقریب میں موجود تھے ۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ یہ اسکول امریکی حکومت کی طرف سے سندھ کیلئے تحفہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ان اسکولز کو قائم کرنے کیلئے مریکا نے چھبیس ارب روپے جبکہ سندھ حکومت نے سولہ ارب روپے خرچ کیے ہیں
اس موقع پر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ ان 70 اسکولوں میں سے 25 نئے اسکول صوبے کے 5 اضلاع دادو، قمبر- شہدادکوٹ، کراچی اور لاڑکانہ میں ہیں۔
مزید پڑھیں: سندھ کا وفاق کے مجوزہ تعلیمی نصاب کو ماننے سے انکار
دوسری جانب سندھ کابینہ نے سندھ ٹیکنیکل بورڈ کو بغیر امتحان ڈپلومہ اور دیگر سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی اجازت دےدی۔ یہ اجازت کوویڈ19 ایمرجنسی کی بنیاد پر دی گئی ہے۔
صوبائی کابینہ نے ضیاالدین یونیورسٹی کو بھی بیرون ملک کیمپس قائم کرنے کی منظوری دےدی
سندھ کابینہ نے این ای ڈی یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ میں ایک ممبر شامل کرنے کی منظوری دے دی۔
سندھ کابینہ کو بتایا گیا کہ پےمنٹ ویجز پر نظرثانی کرکے نئے رولز 2020 بنائے گئے ہیں۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ان رولز میں کچھ ترامیم کی گئی ہیں۔ یہ رولز کابینہ سے منظور ہوگئے ہیں
سندھ کابینہ نے سندھ ورکرز کمپینسیشن رولز 2020 کو منظور کردیا۔