میئراسلام آباد کی معطلی پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری

فائل فوٹو


اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیخ انصرعزیز کی بطور میئر اسلام آباد معطلی پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرکے 21 مئی تک جواب طلب کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے مئیر اسلام آباد کی معطلی کا تمام ریکارڈ پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ حکم امتناعی کا فیصلہ تمام فریقین کو سن کیا جائے گا۔ مئیراسلام آباد نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ وفاقی حکومت نے خلاف قانون معطل کیا، عہدے پر بحال کیا جائے۔

شیخ انصرعزیز کا کہنا ہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو ان کے خلاف کاروائی سے روکا ہوا تھا اور معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہونے کے باوجود حکومت نے معطل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں:میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیزکو90دن کیلئے معطل کر دیا گیا

شیخ انصر کی جانب سے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی گئی ہے کہ حکومت کی جانب سے ان کی معطلی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے بدعنوانی، اقربا پروری، بدانتظامی، سرکاری خزانے کو نقصان سمیت متعدد الزامات کی بنیاد پر میئر اسلام آباد شیخ انصرعزیز کو90 روز کیلئے معطل کردیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق میئراسلام آباد شیخ انصرعزیز کو 90 روز کے لیے معطل کیا گیا ہے اور اس کا مقصد صاف شفاف انکوائری کرنا ہے۔ لوکل گورنمنٹ کمیشن نے میئر اسلام آباد شیخ انصرعزیز کو معطل کرنے کی وزارت داخلہ کو سفارش کی تھی۔

میڈیا میں یہ خبریں بھی گردش کرر ہی ہیں کہ تحقیقات مکمل ہونے تک میئر اسلام آباد، ڈپٹی میئرز اور متعلقہ افسران کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے پر بھی غور شروع کر دیا گیا ہے۔ میئراسلام آباد شیخ انصرعزیز پر انٹرسٹی ٹرانسپورٹ اڈا میں چار کروڑ روپے کی بد عنوانی کا الزام ہے۔


متعلقہ خبریں