کورونا: بیرون ملک جاں بحق ہونے والوں کی میتیں لانے کی اجازت مل گئی


اسلام آباد: حکومت نے بیرون ملک کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی میتیں پاکستان لانے کی اجازت دے دی۔

وفاقی حکومت کی ہدایت پرسول ایوی ایشن اتھارٹی نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

جاری نوٹیفکیشن میں میتیں پاکستان منتقلی کیلئے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایس اوپیز پرعملدرآمد لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

سی اےاے نے تمام ایئرلائنز، چارٹرفضائی کمپنیوں اورگراوَنڈ ہینڈلنگ اداروں کوآگاہ کر دیا۔ میت کی فضائی منتقلی کیلئےسیل کردہ تابوت لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

جاری نوٹیفکیشن کے مطابق میت کی منتقلی پر مامورمتعلقہ عملے کیلئے ڈس انفیکشن سمیت حفاظتی اقدامات لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ بیرون ملک سے میت مسافر طیارے کے کارگو یا کارگو طیارے میں لائی جاسکے گی۔

جاری نوٹیفکیشن کے مطابق میت کو پاکستان لانے سے پہلے ایئرلائن سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 48 گھنٹے پہلے آگاہ کرے گی۔

متعلقہ عملے کو حفاظتی سوٹ، ماسک، گلوز، عینک اور فیس شیلڈ پہننا بھی ضروری قرار دے دیا گیا ہے۔

گزشتہ ماہ حکومت پاکستان نے بین الاقوامی نجی طیاروں کو آپریشن شروع کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

کورونا: سی اے اے نے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کردی

سول ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان کے مطابق بین الاقوامی نجی طیاروں کی پروازوں کو کراچی، لاہور اوروفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے لیے اڑان بھرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

ترجمان کے مطابق پروازوں کو احتیاطی تدایبر پرعمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔ سی اے اے نے واضح کیا ہے کہ طیاروں کے عملے اور مسافروں کی صحت کا لازمی خیال رکھنا ہو گا۔

اس سے قبل معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نےاعلان کیا تھا کہ  20 اپریل تک چھ ایئرپورٹس کھول دیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان ایئرپورٹس کو کھولنے سے مسافروں کو لانے میں آسانی ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ چار اپریل کو فضائی حدود کھولنا شروع کردی تھیں اور رواں ہفتے دو ہزار مسافروں کو واپس لے کر آئے ہیں۔

معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف کے مطابق بیرون ممالک مقیم 33 ہزار پاکستانی وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارا مزدور طبقہ جو بیرون ملک ہے وہ ہماری اولین ترجیح ہیں اور پھر وہ افراد جو قید سے رہا ہوئے ہیں۔

ُپھنسے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے پی آئی اے کو پروازیں چلانے کی اجازت مل گئی

انہوں نے کہا تھا کہ بیرون ملک وہ پاکستانی بھی پھنسے ہوئے ہیں جن کے ویزے ایکسپائر ہوچکے ہیں تو انہیں بھی وطن واپس لانے میں ترجیح دیں گے۔


متعلقہ خبریں