لاہور:لاہور: کاشانہ لاہور کی سابق انچارج افشاں لطیف نے کہا ہے کہ داروالامان اسکینڈل کی اہم گواہ اقرا کائنات کے قتل پر خاموش رہنے کو کہا جارہا ہے۔
لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں بچیوں کو وزراء اور سرکاری افسران کے آگے پیش نہیں کر سکتی۔ اقرا کائنات کے قتل پر آواز اٹھا نے پر مجھے دھمکیاں دی گئیں۔
افشاں لطیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی اہلیہ نے اپنی بیٹیوں کے ہمراہ کا شانہ لاہور دورہ کیا۔ دس لاکھ روپے دے کر آج مجھ پرکروڑوں روپے فنڈز خوردبرد کرنے کا الزام لگا یا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: کاشانہ اسکینڈل کی اہم گواہ کی ہلاکت کا معاملہ، مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست دائر
انہوں نے کہا کہ اقرا کائنات کے قتل کی ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی گئی؟ کاشانہ میں موجود بچیاں کہاں ہیں؟
افشاں لطیف نے کہا کہ 20 جنوری کو سی سی پی او کے دفتر تحفظ کے لیے درخواست دی۔ کاشانہ میں میرا سامان موجود ہے، کائنات کے قتل پر خاموش کروایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ٹرانفسر کا لالچ دیا جارہا ہے تاکہ خاموش کیوں رہوں۔ حکومت اس کیس میں وزرا کو گرفتار کیوں نہیں کر رہی ہے؟ پولیس اور وزراء اس کیس میں ملوث ہیں۔
مزید پڑھیں: کاشانہ اسکینڈل: اقرا کائنات کی موت بھوک، پیاس سے ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ
اس سے قبل کاشانہ لاہور کی سابق انچارج افشاں کا نیا ویڈیو بیان سامنے آ گیا تھا۔
ویڈیوں میں افشاں لطیف نے دعویٰ کیا ہے کہ کاشانہ کیس کی اہم گواہ ماریہ کو غائب کر دیا گیا ہے۔ اقرا کائنات کو قتل کردیا گیا، اب ماریہ کو نقصان پہنچایا جائے گا۔
سابق انچارج نے کہا ہے کہ ماریہ نے انکوائری میں بیانات دیے تھے۔ میں نے کاشانہ میں 57 لڑکیاں چھوڑی تھیں۔ وہ سب لڑکیاں کہاں ہیں؟ ان کو تحظ دیا جائے۔

