ایل او سی: بھارت کی بلا اشتعال گولہ باری و فائرنگ، چار افراد زخمی

ایل او سی: بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ، خاتون زخمی

اسلام آباد: بھارت کی فوج نے ایک مرتبہ پھر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری آبادی کو گولہ باری اور بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں دو خواتین اور بچے سمیت چار افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

پاکستان بھارت کو ہر طرح کا جواب دینے کو تیار ہے، اشرف جہانگیر قاضی

ہم نیوز نے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارتی افواج نے وادی لیپا میں شہری آبادی پر بھاری ہتھیاروں سے گولہ باری اور فائرنگ کی ہے۔ بھارتی ظلم و بربریت سے چار افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں دو خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سینئر بھارتی سفارتکار کو طلب کر کے بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ اور جنگ بندی کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا گیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق تین فروری کو ایل او سی کے دانا سیکٹر میں بھارتی فورسز کی اندھا دھند اور بلااشتعال فائرنگ سے چھترگَم گاؤں کی 22 سالہ شمیم بی بی، دس سالہ فرہاز اور 35 سالہ انصار جب کہ باغ علی کی 17 سالہ منیزہ بی بی شدید زخمی ہوئے ہیں۔

ترجمان نے کہا ہے کہ ایسے احمقانہ اور بے حسی پر مبنی بھارتی اقدامات نہ صرف 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہیں بلکہ بھارتی جارحیت عالمی انسانی حقوق اور عالمی اقدار کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ، شہری زخمی

ترجمان نے ایسے واقعات کو خطے کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایل او سی اورورکنگ باؤنڈری پر کشیدگی میں اضافہ کر کے بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدتر ہوتی صورتحال سے توجہ ہٹا نہیں سکتا ہے۔

پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔


متعلقہ خبریں