اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپٹ مافیا حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جب اقتدار میں آئی تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا تھا اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے ہمیں اقدامات کرنے پڑے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو جو بحران ملا تھا اب اس سے باہر نکل چکے ہیں۔ اب ہم مہنگائی کم کر کے ملک کو معاشی ترقی کی طرف لے جائیں گے۔
ملائیشیا کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مہاتیر محمد جب اقتدار میں آئے تو ملائیشیا کو خسارے کا سامنا تھا اور ملائیشیا میں بھی معاشی بحران کی وجہ اشرافیہ کی بدعنوانی تھی تاہم ملائیشیا کا مسئلہ اتنا گھمبیر نہیں تھا جتنا پاکستان کا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کرپٹ مافیا حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہا ہے اور حزب اختلاف خوفزدہ ہے کہ اگر ہم کامیاب ہو گئے تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔
وزیر اعظم نے درخت لگانے کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا آئندہ 4 سال میں 10 ارب درخت لگانے کا ہدف ہے اور آئندہ دس سال میں 40 فیصد متبادل ذرائع توانائی کے حصول کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کو اتحادیوں سے نہیں اپنے لوگوں سے خطرہ ہے، چوہدری شجاعت حسین
بھارتی جارحیت پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں فاشسٹ آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی کا قبضہ ہو چکا ہے اور جرمن نازیوں کی طرح آر ایس ایس ہندوتوا کا نظریہ رکھتی ہے۔ اس وجہ سے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں شہریت بل کا مقصد 20 کروڑ مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے اور بھارت وہی کر رہا ہے جو میانمر میں مسلمانوں کے خلاف ہوا۔
جنگ سے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ جنگ سے کبھی مسئلہ حل نہیں ہوتا اور جنگ میں سب کا نقصان ہو گا کسی کو فائدہ نہیں ہو گا البتہ جنگ کے نتیجے میں غریب ممالک کا نقصان زیادہ ہوتا ہے۔ ہم ایران، سعودی عرب، یا امریکہ، ایران کے درمیان جنگ نہیں دیکھنا چاہتے۔
یہ بھی پڑھیں 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا، فردوس عاشق
انہوں امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ چین کورونا وائرس پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائے گا اور چین کے لیے دُعا گو ہیں پاکستان جو مدد کر سکتا ہے کر رہا ہے۔