لاہور: رائیونڈ میں بدھ کی رات کئے گئے خود کش حملے کا مقدمہ پولیس انسپکٹر کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔
انسداد دہشت گردی پولیس اسٹیشن میں درج مقدمہ قتل، اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے انسپکٹرعابد بیگ نے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں رائیونڈ حملے کو خودکش قرار دیا ہے۔
لاہور کے علاقے رائیونڈ میں ہونے والے خودکش حملے میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت نو افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
تبلیغی اجتماع گاہ کے باہر چیک پوسٹ پر کئے گئے حملے کے 30 زخمی شہر کے چار مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔ ان میں 18 پولیس اہلکار اور12 عام شہری شامل ہیں۔
طبی مرکز سے وابستہ ذرائع کے مطابق زخمیوں میں شامل تین پولیس اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے۔ پانچ شہید پولیس اہلکاروں سمیت چھ میتوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے۔
پوسٹ مارٹم کے بعد شہید پولیس اہلکاروں کی میتیں پولیس لائن روانہ کی گئیں جہاں نمازہ جنازہ ادا کی گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق پولیس چیک پوسٹ پر آنے والے چاروں دہشت گردوں کا ہدف مذہبی اجتماع گاہ تھی۔
اجتماع گاہ سے قبل قائم پولیس چیک پوسٹ پر جب اہلکاروں نےآنے والوں کو روکا توایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ پولیس کے مطابق اسی دوران اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تین دہشت گرد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متاثرہ علاقے کو مکمل طور پرسیل کرکے شواہد اکھٹے کرنے کا کام مکمل کر لیا ہے۔
دریں اثناء انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس کیپٹن ( ر) عارف نواز کی ہدایات پر صوبے میں سیکورٹی کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔