سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ قابض فوج نے آپریشن کے دوران 2 کشمیر طلبہ کو شہید کر دیا گیا۔
کشمیر میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقہ ترال میں قابض بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کیا اور وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران بھارتی فوج نے فائرنگ کر کے 2 کشمیری طلبا کو شہید کر دیا۔
بھارتی فوج نے ضلع شوپیاں میں بھی نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے گھر گھر تلاشی لی۔ دوسری جانب ضلع بڈگام میں بھارتی سیکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران 5 نوجوانوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
مقبوضہ کشمیر کی عوام کو اپنی سڑکوں پر سفر کے لیے اجازت نامہ لینا ہو گا
دوسری جانب قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے علاقہ بارامولا سے اودھم پور تک نیشنل ہائی وے کو شہریوں کے لیے بند کر دیا جب کہ شہریوں کو مقبوضہ وادی میں سفر کرنے کے لیے خصوصی اجازت نامہ جاری کیا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے عوام کو شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں مقبوضہ کشمیر میں مظالم، غیر ملکی صحافی کی دستاویزی فلم
مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ بھارت کشمیریوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانا چاہتا ہے۔ کمشیریوں کو اپنی ریاست کی سڑکوں پر ہی اجازت نامہ کی ضرورت پڑ رہی ہے۔
Kashmiris now need to seek permission to use roads that rightfully belong to them & pay taxes for.Seems like GoIs plan is to reduce us to second class citizens in our own territory. The valley’s story has all the elements of a Greek tragedy. pic.twitter.com/wdUurFh37Y
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) April 6, 2019
دوسری جانب پورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے ایک بار پھر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کر دی۔