اسلام آباد: سابق ٹیسٹ کرکٹر محسن حسن خان نے کہا کہ پاکستان سپرلیگ کے آٹھ میچوں کا پاکستان میں انعقاد خوش آئند ہے، پوری دنیا کی نظر آج پاکستان میں ہونے والے میچ پر ہے، میں عوام سے درخواست کروں گا کہ وہ اسٹیڈیم میں جائیں۔
ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہب کے بعد سب سے زیادہ کرکٹ کی پیروی کی جاتی ہے۔
محسن حسن نے کہا کہ آئی سی سی کے قواعد میں شامل ہے کہ کوئی بھی ملک کرکٹ میں سیاست کو نہیں لائے گا، ہم کیوں آئی سی سی سے بھارتی ٹیم کی جانب سے ایسے اقدام کی شکایت کریں بلکہ اسے خود بھارتی کرکٹ بورڈ کے اس اقدام پر ایکشن لینا چاہیئے۔
آرام کی غرض سے کھلاڑیوں کو ڈراپ کرنا بالکل غلط ہے، جاوید میانداد
سابق ٹیسٹ کرکٹر جاوید میانداد نے کہا کہ آج پاکستان سپر لیگ کے میچز کا کراچی میں ہونا بھارت کو بھی جواب ہے جنہوں نے پاکستان کو تنہا کرنے کی باتیں کی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا دیکھے گی کہ پاکستان کتنا پرامن ملک ہے یہاں کے لوگ کرکٹ سے محبت کرتے ہیں، بھارت جانتا ہے کہ وہ اپنے ملک میں پاکستان کو نہیں ہرا سکتا کیونکہ جس طرح کی پیچز وہ بناتے ہیں وہ ہمارے بلے بازوں سوٹ کرتی ہے اس لئے وہ ہماری ٹیم کو نہیں بلاتے۔
جاوید میانداد نے کہا کہ آئی سی سی کو چاہئے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ کی بحالی کے لئے کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں آرام کی غرض سے کھلاڑیوں کو ڈراپ کرنا بالکل غلط ہے، آرام کی وجہ سے کھلاڑیوں کی فارم میں فرق آتا ہے۔
حکومت نے نواز شریف کی بیماری کو لے کر پہلے مزاق اڑایا، عظمیٰ بخاری
پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حکومت نے نواز شریف کی بیماری کو لے کر پہلے مزاق اڑایا، اب جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ واقعی بیمار ہیں تو علاج کرانے کی پیشکش کرنے لگے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہمیں حکومت کی کسی یقین دہانی کا اعتبار نہیں ہے، انہوں نے جو ایک بیمار آدمی کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ رکھا اس تناظر میں نوازشریف نے طے کر لیا ہے کہ وہ اب علاج نہیں کروائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ وہ کسی کو رعایت نہیں دیں گے تو نواز شریف کو اب ان کی رعایت کی ضرورت بھی نہیں ہے، یہ لوگ اپنی پیشکش اپنے پاس رکھیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ جب عدالت کی پیشی آتی تھی تو پنجاب حکومت نواز شریف کو اسپتال لے جاکر ایسا تاثر قائم کرنا چاہتی ہے کہ ان کا علاج ہو رہا ہے۔حکومت نے سوائے بلڈ پریشر چیک اپ کے نوازشریف کو کوئی علاج نہیں کروایا۔
نواز شریف کو اپنی بیماری کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اپنا علاج کروانا چاہئے، محسن بیگ
تجزیہ کار محسن بیگ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو اپنی بیماری کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اپنا علاج کروانا چاہئے، جب انہیں عدالت سے ضمانت مل جاتی ہے تو جہاں سے دل چاہے وہاں سے علاج کروا لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیماری کو لے کر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔ دل کے مریض کو علاج میں دیر نہیں کرنی چاہئے کیونکہ دل کا معاملہ پیچیدہ ہوتا ہے اس لئے نوازشریف کو تاخیر نہیں کرنی چاہئے۔
محسن بیگ نے کہا کہ حکومت کے اختیار میں یہی ہے کہ وہ نوازشریف کو ملک میں موجود بہترین علاج کی سہولیات فراہم کریں، راولپنڈی کا اسپتال بہترین اسپتال ہے، نواز شریف کو مزید تاخیر نہیں کرنا چاہئے۔