پلوامہ واقعہ :سلامتی کونسل میں بھارت کو سفارتی محاذپر ناکامی


اسلام آباد: پاکستان کی مخالفت میں صف آرا بھارت کو سفارتی محاذ پر ایک مرتبہ پھر اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب پلوامہ واقع پر سلامتی کونسل کے اعلامیہ میں پاکستان کا نام شامل کرنے کی کوشش بدترین ناکامی سے دوچار ہوگئی۔

ہم نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں بھارت گزشتہ چھ دن سے اس بات کی کوشش کررہا تھا کہ پاکستان کا نام اعلامیہ میں شامل ہو جائے لیکن سلامتی کونسل نے صرف جیش محمد کا نام شامل کیا۔

سلامتی کونسل نے پلوامہ واقعہ پر مذمتی بیان جاری کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جاری مذمتی بیان میں جیش محمد کا نام شامل کیا ہے جو  پہلے ہی پاکستان میں کالعدم تنظیم قرار دی جا چکی ہے۔ اس طرح بھارت ایک مرتبہ پھر عالمی فورم پر بدترین سفارتی ناکامی سے دوچار ہوا ہے۔

ہم نیوز کےمطابق بھارت نے اپنے طے شدہ ایجنڈے کے تحت پلوامہ واقعہ پرصرف الزام تراشیوں کا سہارا نہیں لیا تھا بلکہ مختلف ممالک کو اس ضمن میں ہمنوا بنانے کے لیے باقاعدہ بریفنگ بھی دی تھی مگر ناکامی اس کا مقدر ٹھہری کیونکہ مبصرین کے مطابق جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ہیں۔

ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ پاکستان نے بھی پلوامہ واقعہ پر اپنا واضح اور ٹھوس مؤقف سے مختلف ممالک کے سفرا کو آگاہ کیا تھا اور حقائق ان کے گوش گزار کیے تھے۔

عالمی سیاسی مبصرین کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جاری کردہ اعلامیہ میں پاکستان کا نام شامل نہ کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ بھارت کی جانب س چلائی جانے والی الزامات کی پالیسی کو مسترد کرتی ہے۔

پاکستان مخالفت مخالفت میں اندھی ہونے والی بھارت کی مودی سرکارتاحال کسی بھی فورم پر اپنے الزامات کے حق میں ایک بھی ثبوت پیش نہیں کرسکی ہے۔

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی جب دورہ پاکستان کے بعد بھارت کے دورے پرپہنچے تھے تو اس وقت بھی بھارت کو اسی طرح کی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

عالمی سیاسی مبصرین کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلامیہ میں پاکستان کا نام نہ ہونا سفارتی سطح پر پاکستان کی بڑی فتح اور بھارت کی بدترین شکست کے مترادف ہے۔


متعلقہ خبریں