ارشاد رانجھانی قتل: ملزم رحیم شاہ کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور



کراچی: ارشاد رانجھانی قتل کیس میں نامزد ملزم رحیم شاہ کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ملزم کو ریمانڈ پر شاہ لطیف پولیس کے حوالے کردیا گیا، پیشی کے موقع پر بڑی تعداد میں مظاہرین ملیر کورٹ میں موجود تھے۔

ریمانڈ منظوری سے واپسی پر مظاہرین نے رحیم شاہ پر تشدد بھی کیا۔

بدھ کی شام کراچی کے علاقے بھینس کالونی میں ارشاد رانجھانی کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔

ابتدا میں کہا گیا تھا کہ ارشاد رانجھانی کو یوسی چیئرمین رحیم شاہ نے اس لیے گولیاں ماریں کہ وہ ڈکیتی کی نیت سے ان کے قریب آیا تھا اوران کے تعاقب میں تھا۔

اس واقع کی جب وڈیو سامنے آئی اور سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو حکام اور پولیس جاگی جس کے بعد رحیم شاہ کو گرفتار کیا گیا۔

تھانہ شاہ لطیف ٹاؤن میں مقدمہ ارشاد رانجھانی کے بھائی خالد رانجھانی کی مدعیت میں درج ہوا۔

مقدمہ میں یو سی چئیرمین رحیم شاہ اور ڈی ایس پی شوکت شاہانی سمیت چار افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ اور قتل کی دفعات کے تحت درج ہوا ہے۔

دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے ارشاد رانجھانی قتل کیس میں حکومت سندھ کے جوڈیشل انکوائری کےقیام سے متعلق خط کاجواب دےدیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج ملیر کےپاس جوڈیشل انکوائری بنانے کا اختیار ہے۔

جواب میں کہا گیا کہ کسی بھی معاملے پر جوڈیشل انکوائری بنانے کا اختیار متعلقہ سیشن جج کو ہوتاہے، سندھ حکومت نے ایک بار پھر بغیر جانچ پڑتال کئے جوڈیشل انکوائری کے قیام کے لیے سندھ ہائیکورٹ کو خط لکھا۔


متعلقہ خبریں