لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کو ان کی صحت سے متعلق خط لکھ دیا ہے۔
ڈاکٹر عدنان نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پنجاب نواز شریف کو دل کی تکلیف کے علاج میں سہولیات فراہم کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے مطابق علاج فراہم کیا جائے، معاملے کی حساسیت سے متعلقہ حکام سے فوری ایکشن کے متقاضی ہیں۔
واضح رہے گزشتہ ہفتے سابق وزیراعظم نوازشریف کے طبی معائنے کیلئے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کے سربراہ محمود ایازنے کہا تھا کہ نوازشریف کا علاج پاکستان میں ممکن ہے لیکن ہم آئینی طور پر ٹیسٹ کی رپورٹ کسی اور کو نہیں بتا سکتے۔
ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تمام ڈیپارٹمنٹس کے ہیڈز میڈیکل بورڈ میں شامل تھے اور ریڈیالوجی، شوگر، گردوں سمیت تمام ہیڈز نے میاں نواز شریف کا معائنہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے آج نواز شریف کا حتمی طبی معائنہ کیا ہے۔ سابق وزیراعظم کے طبی معائنے کے علاوہ ان کے خون، ہارمون، دل کے ٹیسٹ، سٹی سکین، گردے کے ٹیسٹ، ٹانگوں، آنکھوں، دماغ، خون ار شریانوں کے ٹیسٹ بھی کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو بلڈ پریشر، شوگر، گردوں کا مسئلہ اور خون کی شریانوں کا مسئلہ ہے۔
نواز شریف کے میڈیکل بورڈ کے سربراہ محمود ایاز نے بتایا کہ محکمہ داخلہ کو نواز شریف کی صحت سے متعلق تمام سفارشات بھجوائی جائیں گی، ہم نے محکمہ داخلہ کو سفارش کی ہے کہ سابق وزیراعظم کا ڈیٹیل اور اسپیشلائزڈ طبی معائنہ بھی کیا جائے۔
محمود ایاز کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کوشفٹ کرنے کا حتمی فیصلہ محکمہ داخلہ کرے گا، ہمارے پاس تین ٹرمز آف ریفرنس تھے، جن کے مطابق علاج کا لائحہ عمل بنایا جائے گا۔
سابق وزیراعظم کے سٹی سکین، الٹراساونڈ، گردوں کے ٹیسٹ کیے گئے اور نواز شریف کے گردوں میں دو پتھریوں کی تشخیص ہوئی تھی۔
نوازشریف کے گردوں کے ٹیسٹ تسلی بخش نہیں تھے اور کرٹینین ویلیو بھی نارمل سے بڑھا ہوا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ نواز شریف کے گردوں کی پتھری کا کنزریٹو میتھڈ سے علاج کرنے پر غور کررہی ہے۔ میڈیکل بورڈ ذرائع نواز شریف کی حالت تسلی بخش قرار دے چکے ہیں۔