ہندوستان کے پاس بات چیت کے علاوہ راستہ نہیں ہے، شاہ محمود


مانچسٹر: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان کے پاس پاکستان سے بات چیت کے علاؤہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہمیں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے لیکن اپنے ملک میں ہونے والے انتخابات کے باعث وہ گفت و شنید سے کترا رہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق برطانیہ کے صنعتی شہر مانچسٹر میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں اور ہندوستان جب بھی بات چیت کے لیے تیار ہو گا ہم بات کرنے پر آمادہ ہوں گے۔

پاکستان سے گرفتار بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 19 فروری کو پاکستانی ٹیم اپنے شواہد پیش کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا اس ضمن میں ٹھوس مؤقف ہے، وہ ہماری زمین سے گرفتار ہوا ہے۔

پڑوسی ملک افغانستان کا ذکر کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات اور وہاں امن چاہتے ہیں۔ دوٹوک انداز میں ان کا کہنا تھا کہ ان کی مدد کی ہے اور وہ جاری رکھیں گے۔

ہم نیوز کے مطابق مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ تین نشستوں میں پاکستان کا مؤقف واضح طور پر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کے معاون ہوں گے۔

پاکستان کے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے وسائل کے مطابق افغان مہاجرین کی مدد کی اوراب قیام امن کے نتیجے میں ان کی باعزت واپشی کے خواہش مند ہیں لیکن ان کو دھکیلیں گے نہیں۔

نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کا پڑوسی اور خطے کا اہم ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی اہمیت کے پیش نظر امریکہ نے پاکستان سے مدد مانگی۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم سہولت کاری کرسکتے ہیں اوراس کی ہم نے کوشش بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسی وجہ سے اسٹیٹ آف یونین سے خطاب میں ہونے والی بات چیت کو حوصلہ افزا اور تعمیری قرار دیا۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا ذکرکرتے ہوئے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے بہتری کا آغاز کردیا ہے لیکن اگر آپ توقع کرتے ہیں کہ 70 سال کا بگاڑ فوراً راتوں رات ٹھیک ہو جائے تو ایسا الہ دین کا چراغ ہمارے پاس نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اصلاح کا عمل شروع کردیا ہے جسے پہلے 100 دن کی رپورٹ میں شامل بھی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سارے ادارے خسارے میں ملے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے، ریلوے، سوئی گیس اور پاکستان اسٹیل ملز سمیت دیگر تمام  ادارے بری حالت میں تھے لیکن انشاءاللہ اب بہتری آئے گی۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کی حکومت برسراقتدار آئی تو تجارتی و مالی خسارہ بلند ترین سطح پر تھا لیکن ہم نے اس چیلنج کو قبول کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اداروں کی بری حالت کے متعلق آپ ان سے بھی پوچھیں جنہوں نے پچھلی کئی دہائیوں سے ملک کو لوٹا اور اداروں کو برباد کیا۔

وزیرخارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان کی عدالت عظمیٰ کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔

اوورسیز پاکستانیوں کے حوالے سے مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کو کھڑا کرنے میں ان کا بہت اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ہم نے جب اورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی بات کی تو اس میں رخنہ اندازی کی گئی مگر ہم نے انہیں یہ حق دلایا۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی اپنے ووٹ کے ذریعے ملک کے مستقبل میں حصہ دار بنے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان بناؤ‘ سرٹیفکیٹس میں اوور سیز پاکستانیوں کے لیے پرکشش سر مایہ کاری کا موقع ہے۔

وزیرخارجہ نے دعویٰ کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بہت سے اقدامات کئے ہیں تاکہ اوورسیز پاکستانیز آسانی سے پاکستان میں بزنس کر سکیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احترام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوشش کررہے ہیں کہ اوور سیز پاکستانیوں کا ملک کی ترقی میں کردار بڑھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک میں تجارت و سرمایہ کاری کریں۔

ہم نیوز کے مطابق نیوز کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے واضح کیا کہ ہم نے پاکستان میں سماجی و اقتصادی ترقی کرنی ہے تو اس کے لیے امن درکار ہے۔

مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کا کشمیر پر معذرت خواہانہ رویہ تھا لیکن ابھی چار فروری کو برطانوی پارلیمنٹ میں منعقدہ انٹرنیشنل کشمیر کانفرنس میں جو متفقہ قرارداد منظور ہوئی ہے اسے پاکستان کی تمام جماعتوں کی تائید و حمایت حاصل رہی ہے جو ایک واضح پیغام ہے۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیرخارجہ نے کہا کہ نئی ویزہ پالیسی سے آمد ورفت میں بہتری آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈیموں کی سخت ضرورت ہے جسے پورا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان کے وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے مانچسٹر میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دورہ  برطانیہ کا مقصد مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ برطانیہ کی جماعتیں فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجنے پر متفق ہیں۔


متعلقہ خبریں