کھانا کھانے سے بچوں کی ہلاکت، ملزمان کو جیل بھیجنے کا حکم

فوٹو: فائل


کراچی: عدالت نے نجی ہوٹل میں کھانا کھانے سے ہلاک ہونے والے بچوں کے کیس میں گرفتار ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

کراچی کی مقامی عدالت میں نجی ہوٹل میں کھانا کھانے سے دو بچوں کی ہلاکت کے کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس میں گرفتار دو ملزمان عدنان علی اور عامر اختر شیخ کو اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے پولیس کو کیس کا چالان متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

پولیس کے مطابق کیس کا تیسرا ملزم نجی ہوٹل کا مالک ندیم ممتاز ضمانت پر رہا ہے۔

 10 نومبر کو کلفٹن کریک وسٹا اپارٹمنٹ کے رہائشی دو بچے مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہو گئے تھے۔ واقعے کا گورنر سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی، اس کے بعد پولیس نے پلے لینڈ سے پانچ افراد کو حراست میں بھی لے لیا تھا۔

جاں بحق ہونے والے بچوں میں ڈیڑھ سالہ احمد اور پانچ سالہ محمد شامل ہیں جب کہ بچوں کی والدہ عائشہ کو بھی تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

واقعے کے بعد ریسٹورنٹ کو فوری طور پر سیل کرتے ہوئے کھانوں کے نمونے تجزیے کے لیے بھجوائے گئے، میڈیکل رپورٹ کے مطابق کھانے کے سیمپل میں خوراک کے غیر میعاری ہونے کے ثبوت ملے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ بچوں کو غیر معیاری کھانا کھانے سے فوڈ پوائزننگ ہوئی، فوڈ پوائزننگ سے بچوں  کو الٹیاں ہوئیں۔


متعلقہ خبریں