اگر حکومت سے معیشت نہیں چل رہی تو ہمیں واپس کردیں،مصدق ملک


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما مصدق ملک نے کہا کہ بنیادی طور پر حکومت کہہ رہی ہے ہم سے معیشت نہیں چل رہی۔ اگر آپ سے معیشت نہیں چل رہی تو ہمیں واپس کردیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں چار سال دے دیں ہم معیشت چلا کر دکھا دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب بھی ان سے کوئی بات کرو یا کوئی سوال پوچھو تو بولتے ہیں وہ تو چور تھے وہ چھوڑ گئے۔ اس حکومت کو آئے ہوئے سال ہونے والا ہے اور یہ کہتے ہیں گزشتہ حکومت خسارہ چھوڑ کر گئی۔

مصدق ملک نے کہا کہ حکومت سے جو پوچھو یہ کہتے ہیں پچھلی حکومت سے پوچھیں۔ اس وقت گورنمنٹ میں کون ہے؟ ہم نے گیارہ ہزار میگا واٹ بجلی  بنا دی تھی، انہوں نے کیا کیا۔

جب  ن لیگ کی حکومت گئی اس وقت معیشت کو کمزور کہا جارہا تھا،عمر ایوب

وفاقی وزیرتوانائی عمر ایوب نے کہا کہ جب مسلم لیگ ن کی حکومت گئی اس وقت معیشت کو ایک کمزور معیشت کہا جارہا تھا۔ ن لیگ کے دور میں ایک سال کے اندر اندر سرکلر ڈیٹ 450 ارب روپے چڑھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے وہ کام کیا ہے کہ بالٹی میں سوراخ کرکے اس میں پانی ڈالتے رہو۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی قمیتیں نیچے جائیں گی۔ ابھی ہمارے پاس پانچ سال ہیں اور ہم عوام کو بہت کچھ دیں گے۔ ہمارے پاس پانچ سال کا مینڈیٹ ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ ہماری معیشت بہتر ہوگی اور بہتری کی طرف جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے قرضے آسمان پر پہنچا دیئے۔ اس معیشت کو ہم نے اٹھانا ہے۔ دو حکومتوں کا ملبہ ہمیں صاف کرنا ہے۔

آئی ایم ایف کی شرائط بہت سخت ہیں،مصطفیٰ نواز کھوکھر

سنئیر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا طبقہ ماہانہ روزگار پر انحصار کرتا ہے۔ عام آدمی کو اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ اسے بل بھرنا ہے۔ اسے بچوں کی فیس بھرنی  ہے اور اس وقت مڈل کلاس طبقہ غربت کی جانب جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ندیم ملک لائیو میں نعیم الحق اور نوید قمر میں گرما گرمی

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ معاہدے کے لیےعالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط بہت سخت ہیں۔ انہوں نے عمر ایوب سے سوال کیا کہ کیا اب پاکستان میں بجلی مہنگی نہیں ہوگی؟ آپ کہہ دیں اب ملک میں بجلی مہنگی نہیں ہوگی۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ یہ قوم سے جو وعدے کرکے آئے تھے انہیں پورا نہیں کیا جارہا۔ نو ماہ میں اس حکومت نے کیا کیا؟ ان کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان کے مسائل اور حالات کا بخوبی اندازہ تھا۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ لوگ سڑکوں پر آ گئے تو اس وقت حکومت کیا کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) سے رجوع کرلیا ہے۔ اب ہم گھوسٹ اسکولوں کے معاملے پر بھی نیب میں جارہے ہیں۔


متعلقہ خبریں