اسلام آباد: نوجوانان جنت کے سردار اور نواسہ رسول ﷺ حضرت حسین ؓ کی میدان کربلا میں دی گئی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پاکستان بھر میں آج یوم عاشور منایا گیا۔ عزاداروں کے جلوس اپنے مقررہ راستوں سے گزرتے ہوئے منزل پر اختتام پذیر ہو گئے۔
ملک کے مختلف شہروں میں یوم عاشور کے جلوسوں اور مجالس کے علاوہ واقعہ کربلا اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے پروگرام منعقد کیے گئے۔
ملتان میں 34 تازیوں کا جلوس حرم گیٹ پہنچ کر پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوگیا۔ ڈیرہ غازی خان میں دس محرم الحرام کے حوالے سے نکالے گئے تمام جلوس بھی پر امن طریقے سے اختتام پذیر ہوئے۔
گوجرانوالہ میں برآمد ہونے والا مرکزی جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ گلستان معرفت پہنچ کراختتام پذیر ہوا۔
یوم عاشور کے لیے خصوصی سیکیورٹی اقدامات کے تحت ملک کے بیشتر حصوں میں موبائل فون سروس معطل رہی جب کہ ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد رہی۔ جلوسوں کے راستے اور اطراف کے علاقے مکمل بند رکھے گئے۔
لاہور میں نثار حویلی سے برآمد ہونے والا شبیہہ ذوالجناح کا مرکزی جلوس کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔
کراچی کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا اور ایم اے جناح روڈ سے ہوتے ہوئے شام کو حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ کھارادر میں اختتام پذیر ہوا۔
راولپنڈی شہر میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس صبح امام بارگاہ عاشق حسین تیلی محلہ سے برآمد ہوا، مرکزی جلوس روایتی راستوں سے ہوتا کالج روڈ پر واقع امام بارگاہ حفاظت علی شاہ اور کرنل مقبول حسین کے جلوسوں میں شامل ہوا اور اپنے روایتی راستے سے ہوتا ہوا امام بارگاہ قدیمی پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا۔
پشاور میں مرکزی جلوس پیپل منڈی سے برآمد ہوا۔ ذاکرين اورعلماء سيدالشہداء حضرت امام حسين کی قربانيوں اور واقعہ کربلا پر روشنی ڈال رہے ہیں، جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کوہاٹی گیٹ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔
کوئٹہ میں عاشورہ محرم کا مرکزی جلوس صبح آٹھ بجے پنجابی امام بارگاہ علمدار روڈ رحمت اللہ چوک سے برآ مد ہوا، جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا پرنس روڈ امام بارگاہ کلاں میں اختتام پذیر ہوگیا۔
ملتان میں یوم عاشور پر 117 ماتمی جلوس اور 137 مجالس ہوئیں، شہر کا مرکزی ماتمی جلوس آستانہ لعل شاہ سے برآمد ہوا اور مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا مزار شاہ شمس پر اختتام پزیر ہو گیا۔
ضلع جھنگ میں 150 سے زائد مجالس عزا ہوئیں، فیصل آباد میں مرکزی جلوس دس بجے عزاء خانہ شبیر سے برآمد ہوا اور مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا دھوبی گھاٹ خیمہ بستی پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا۔ سیالکوٹ میں مرکزی جلوس دربتول سے برآمد ہوا اور واپس دربتول پہنچ کر ختم ہوا۔
کوہاٹ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہ حسینیہ رضویہ سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا زیارت غازی علیم شاہ پہنچ کر ختم ہوا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں مرکزی جلوس مرکزی امام بارگاہ بموں شاہ سے صبح سات بجے برآمد ہوا اور لاٹوں فقیر پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
سبی میں یوم عاشور کا جلوس صبح ساڑھے سات بجے مرکزی امام بارگاہ حسینیہ سے برآمد ہوا اور دوپہر میں مرکزی امام بارگاہ حسینیہ پہنچ کر اختتام پذیرہوا۔ خضدار میں مرکزی ماتمی جلوس امام بارگاہ حسینی سے دن بارہ بجے برآمد ہوا جو اپنے مخصوص راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ حسینی میں اختتام پذیر ہوا۔
کوٹلی آزاد کشمیر میں سہنسہ سے دن دس بجے شبیہ ذوالجناح اور ساڑھے دس بجے علم غازی عباس کا جلوس برآمد ہوا۔ مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا پانچ بجے امام بارگاہ میرہ سیداں میں اختتام پذیر ہو گیا۔
نماز جمعہ سے قبل خطبات میں حضرت حسینؓ اور ان کے رفقاء کی قربانیوں کے متعلق خصوصی تقاریر کی گئیں۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اور اداروں کی جانب سے پیغام کربلا اور سیرت حضرت حسینؓ کے موضوعات پر پروگرامز کا انعقاد بھی کیا گیا۔