اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے انتخابات میں رقم کے استعمال سے متعلق مشہور زمانہ اصغر کیس 15 اگست کو سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے۔
عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بینچ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں مقدمہ کی سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ پاکستان نے اس سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اور اٹارنی جنرل آف پاکستان سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔
15 اگست کو ہونے والی سماعت میں جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ سمیت دیگر افراد کے بیانات قلمبند ہونے سے متعلق رپورٹ بھی پیش ہوگی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے وزارت دفاع سمیت تمام اداروں کو حکم دے رکھا ہے کہ کیس کی تحقیقات میں ایف آئی اے سے مکمل تعاون کو یقینی بنایا جائے۔
اصغر خان کیس کیا ہے؟
1990 میں اسلامی جمہوری اتحاد (آئی جے آئی ) میں شامل جماعتوں اوردیگر سیاسی رہنماؤں میں مبینہ طور پر رقم تقسیم کی گئی تھی۔ ان رقوم کی تقسیم کے خلاف اصغرخان مرحوم نے عدالت سے رجوع کیا تھا اسی لئے پاکستان کی عدالتی، سیاسی اور صحافتی تاریخ میں اسے اصغرخان کیس کے نام سے لکھا اور پکارا جاتا ہے۔
ایک سابق بینکار کے متعلق کہا جاتا ہے کہ انہیں رقوم تقسیم کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ رقم وصول کرنے والوں کے طور پر سامنے آنے والے ناموں میں سے متعدد واضح طور پر اس بات سے انکار کر چکے ہیں۔