بھارت کے شمال مغربی شہر جے پور میں ایک بڑے سرکاری اسپتال کے ٹراما سینٹر میں آگ لگنے سے کم از کم 6 مریض جاںبحق ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق آگ کا آغاز ساوائی مان سنگھ اسپتال کی آئی سی یو (انتہائی نگہداشت یونٹ) میں ہوا، جس کا سبب شارٹ سرکٹ بتایا جا رہا ہے۔
اسپتال کے اہلکار انوراگ دھاکڑ نے بتایا کہ آگ تیزی سے ایک قریبی وارڈ تک پھیل گئی اور زہریلی گیسیں خارج ہونے لگیں۔
انہوں نے کہا کہ 5 مریضوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے، جبکہ 13 دیگر مریضوں کو دونوں متاثرہ وارڈز سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔
سیلاب سے آگے، پاکستان کا مستقبل — بڑھتے ہوئے چیلنجز
یہ اسپتال راجستھان کا سب سے بڑا سرکاری طبی ادارہ ہے اور ریاست بھر سے ریفر کیے گئے مریض یہاں لائے جاتے ہیں۔
جے پور پولیس کمشنر بیجو جارج جوزف کے مطابق آگ کے اصل اسباب جاننے کے لیے فورینزک سائنس لیبارٹری کی مدد سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
Tragic fire at Jaipur’s SMS Hospital ICU leaves 8 dead and several injured. Rescue operations ongoing as authorities probe cause. @santwana99@jayanthjacob@NewIndianXpress@TheMornStandard#SMSHospitalFire #Jaipur #BreakingNews pic.twitter.com/wF7NSDR3gZ
— Rajesh Asnani (@asnaniraajesh) October 6, 2025
راجستھان حکومت نے بھی واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کر دی ہے۔
بار بار رونما ہونیوالا المیہ
بھارت میں اسپتالوں میں آگ لگنے کے متعدد مہلک واقعات پہلے بھی پیش آ چکے ہیں، جن میں اکثر کی وجہ الیکٹرانک آلات میں شارٹ سرکٹ بتائی گئی ہے۔
نائجیریا میں کشتی حادثہ، 26 افراد ہلاک
نومبر میں اترپردیش کے ایک اسپتال میں 10 نومولود بچے جھلسنے اور دم گھٹنے سے جاں بحق ہو گئے تھے۔
مئی میں نئی دہلی کے ایک بچوں کے اسپتال میں آگ لگنے سے 6 نومولود بچے ہلاک ہو گئے تھے۔
یہ واقعات بھارت کے کمزور طبی نظام، سہولیات کے فقدان، اور حفاظتی اقدامات کی کمی کو بے نقاب کرتے ہیں۔

