امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر حملے کا حکم دیے جانے پر واشنگٹن میں سیاسی ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔
سینیٹ کے ڈیموکریٹ رہنما چک شومر نے امریکا میں فوری وار پاورز ایکٹ نافذ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی صدر کو یکطرفہ طور پر قوم کو جنگ میں دھکیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو امریکی عوام اور قانون ساز اداروں کو ایران پر حملے کے پیچھے محرکات، حکمت عملی، اور امریکیوں کی سلامتی پر اثرات کے حوالے سے جواب دینا ہو گا۔
امریکی حملے کے بعد ایران کا اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ ، متعدد زخمی
ادھر امریکی رکن کانگریس الیگزینڈریا اوکاسیوکورٹیز نے ایران پر حملہ امریکی صدر ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران پر بمباری کا تباہ کن فیصلہ آئین اور کانگریس کے جنگی اختیارات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے جذبات میں آ کر ایک ایسی جنگ کا خطرہ مول لیا ہے جو ہمیں نسلوں تک الجھا سکتی ہے۔