خیبر پختونخوا میں سرکاری نصاب کی مفت کتابیں اسکولوں سے غائب ہو گئیں، مارکیٹ میں فروخت ہونے لگیں۔
خیبر پختونخوا کے سرکاری اسکولوں میں نئے تعلیمی سال کے آغاز پر مفت نصابی کتابوں کی قلت پیدا ہوگئی ، دکانداروں کا الزام ہے سرکاری اسکولوں کے اہلکار ہی کتابیں مارکیٹ لاکر فروخت کرتے ہیں۔
عالمی مالیاتی جریدے نے اقتصادی میدان میں پاکستان کی کارکردگی کو معاشی کرشمہ قرار دیدیا
ٹیکسٹ بک بورڈ حکام کا موقف ہے تمام کتابیں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن دفاتر کے حوالے کر دی گئی ہیں،بورڈ سے کوئی کتاب مارکیٹ میں نہیں گئی
معاملے پر ہم نیوز وزیر تعلیم کا مؤقف لینے کی کوشش کر رہا ہے۔