مولانا فضل الرحمان کی بات نہ مان کر غلط فیصلہ کیا، نواز شریف

نوازشریف

مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی بات نہ مان کر غلط فیصلہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی زیادتیوں کو فراموش کر کے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے آیا ہوں۔

منشور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عجیب لگ رہاہے کہ ہر انتقامی کارروائی کے بعد ہم سب ایک ہیں، ملکی عوام کی خدمت کرنے پر کئی بار جیل کا سامنا کرنا پڑا، ہمارے خلاف ہر قسم کی انتقامی کارروائی کی گئی۔

میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ آج شکایت لگانے کے موڈ میں نہیں، مستقبل کی بات کرنے آیا ہوں، انتخابات لڑنے کی بھرپور تیاری کر رہے ہیں، انتقام نہیں ترقی کی سیاست پر توجہ مرکوز ہے، اللہ نے موقع دیا تو منشور پر عمل کریں گے۔

پاکستان کو نواز دو کے سلوگن سے مسلم لیگ ن نے انتخابی منشور جاری کر دیا

انہوں نے کہا کہ کبھی سوچتا ہوں کہ غلطی کا تو پتہ لگنا چاہیے، عجیب اتفاق ہے ہم جیلوں میں رہنے کے بعد بھی آج اپنا منشور پیش کرنے کے لیے بیٹھے ہیں، عمل تو دور کی بات ہے، کچھ لوگوں کے پاس تو منشور ہی نہیں، دھرنوں کی وجہ سے چینی صدر نے دو بار اپنا دورہ منسوخ کیا۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان آئے اور کہا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت بنا سکتے ہیں، میں نے مولانا کو کہا کہ عددی لحاظ سے ان کی تعداد زیادہ ہے، 2018 میں پنجاب میں ن لیگ کی اکثریت تھی لیکن حکومت نہیں بنانے دی گئی۔

2013میں خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے بجائے مخلوط حکومت بن سکتی تھی، مجھے آج لگتا ہے مولانا کی بات نہ سن کر غلط فیصلہ کیا، اس کو موقع ہی نہیں دینا چاہیے تھا، خیبرپختونخوا کے عوام کو اب ذمے داری کا ثبوت دینا ہوگا۔


متعلقہ خبریں