پاکستان کو نواز دو کے سلوگن سے مسلم لیگ (ن) نے انتخابی منشور جاری کر دیا۔
ن لیگ نے انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے کسانوں کو سود سے پاک قرضے فراہم کریں گے، فصل کے نقصان کی کمی پوری کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کریں گے، تمام سرکاری دفاتر کو ماحول دوست بنائیں گے۔
ن لیگ نے اپنے منشور میں معیشت کی بحالی، سولر بجلی کی فراہمی، سستی بجلی اور گیس فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی پارکس کا قیام بھی ن لیگ کے منشور میں شامل ہے۔
سائفر کیس، سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کیلئے سرکاری وکیل مقرر
اوورسیز پاکستانیوں کیلئے نئے شہر سمیت اہم مراعات بھی منشور میں شامل کی گئی ہیں، جدید انفراسٹرکچر، آئینی،قانونی اور عدالتی اصلاحات کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ نیب کا خاتمہ بھی منشور کا حصہ ہے۔
جدید زراعت کے ساتھ ساتھ صحت کی جدید سہولیات فراہم کرنے کا اعلان بھی منشور کا حصہ ہے، آرٹیکل 62،63 کو اصل حالت میں بحال کیا جائے گا۔
کمرشل عدالتوں کا قیام، عدلیہ میں ڈیجیٹل نظام، ای کورٹس کا قیام عمل میں لانا بھی منشور کا حصہ ہے جبکہ پانچ سال میں غربت 25 فیصد کم کرنے کا ہدف بھی مسلم لیگ (ن) کے منشور کا حصہ ہے۔ پانچ سال میں ایک کروڑ سے زائد نوکریاں دی جائیں گی۔
مسلم لیگ (ن) کا مہنگائی میں مالی سال 2025 تک 10 فیصد تک کمی کرنے کا پروگرام بھی منشور میں شامل ہے۔