سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ عوام نے طے کر لیا ، ووٹ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو دینا ہے،مسلم لیگ(ن)میں بھی انٹرا پارٹی الیکشن ایسے ہی ہوتے ہیں جیسے پی ٹی آئی میں ہوئے جہاں لوگ بلامقابلہ منتخب ہو جاتے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر جاوید ہاشمی نے کہا کہ آج کسی بھی سیاسی جماعت میں جمہوریت نہیں اور مسلم لیگ(ن) بھی اسی فہرست میں شامل ہے۔
ماضی قریب میں نواز شریف سے ہونے والی ایک ملاقات کے حوالے سے جاوید ہاشمی نے کہا کہ جب میں نواز شریف سے ملا تو ان سے پوچھا تھا کہ مجھے کیوں نکالا تو نواز شریف کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں تھا۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی اور جیل ٹرائل کو چیلنج کر دیا
پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات حوالے سے جاوید ہاشمی نے کہا کہ جب میں پی ٹی آئی میں تھا تو اس وقت پارٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین بلا مقابلہ منتخب ہوتے تھے لیکن میں نے بلامقابلہ منتخب ہونے کی بجائے پارٹی صدر کا الیکشن لڑنے کو ترجیح دی تھی۔
مسلم لیگ(ن)سمیت اکثر جماعتوں میں بھی انٹرا پارٹی الیکشن ایسے ہی ہوتے ہیں جیسے پی ٹی آئی میں ہوئے جہاں لوگ بلامقابلہ منتخب ہو جاتے ہیں۔
اکبر ایس بابر کی پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن دوبارہ کرانے کی استدعا مسترد
پی ٹی آ ئی اور سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے مستقبل کے حوالے سے سوال پر جاوید ہاشمی نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس پاپولر ووٹ آ گیا، عوام میں جس سے بھی بات کریں وہ طے کر چکا ہے کہ ووٹ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو دینا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ قوم نے یہ طے کر لیا ہے کہ ووٹ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو دینا ہے اور انہیں اس امر کی فکر نہیں کہ اس کے نتائج کیا نکلیں گے۔