قومی ادارہ صحت نے نیپا وائرس کے پھیلائو کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی،صوبائی ہیلتھ اتھارٹیز کو نیپا وائرس کا انتباہی مراسلہ ارسال کیا گیا ہے۔
ٹاپ تھری پاکستانی بیٹرز کی کار کردگی میں زوال پریشانی کا باعث بن گیا
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی بارڈر ایریاز میں موجود چمگادڑ سے نیپا وائرس پاکستان منتقل ہو سکتا ہے۔متاثرہ چمگادڑ کے کھائے پھل سے نیپا وائرس انسان کو منتقل ہو سکتا ہے۔
نیپا وائرس متاثرہ چمگادڑ، سور سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔نیپا وائرس کی علامات 5 تا 14 دن تک رہ سکتی ہیں۔
سر درد،بخار، سانس لینے میں دشواری،جی متلانا، قے ، پٹھوں میں در د، غنودگی نیپا کی علامات ہیں۔
وفاقی،صوبائی ہیلتھ اتھارٹیز، محکمہ لائیو اسٹاک نیپا وائرس بارے الرٹ رہیں۔ایئرپورٹس، سرحدی مقامات پر موثرسرویلنس یقینی بنائی جائے۔
نیپا وائرس کی تصدیق سیرولوجی، ہسٹوپیتھالوجی، پی سی آر سے ممکن ہے۔نیپا وائرس کے علاج کیلئے اینٹی وائرل ویکسین دستیاب نہیں۔