انجکشن لگنے سے 17افراد کی بینائی متاثر ہوئی ہے، نگران وزیرصحت پنجاب


قصور میں آنکھوں کے انفیکشن کے باعث مبینہ انجکشن لگانے سے متعدد افراد کی بینائی متاثر ہو گئی، پنجاب حکومت نے معاملے کا  نوٹس لے لیا۔ 

نگران وزیرصحت پنجاب  ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ انجکشن لگنے سے 17افراد کی بینائی متاثر ہوئی ہے،معاملے پر کمیٹی بنا دی گئی ہے، تحقیقات جاری ہیں۔
کل تک تحقیقاتی کمیٹی معاملے کی تفصیلات دے گی۔

پنجاب میں آنکھوں کا انفیکشن تیزی سے پھیلنے لگا

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان بھر میں اس دوائی کا استعمال روک دیا گیا ہے، استعمال ہونیوالا انجکشن اسمگل شدہ ہے، یہ انجکشن ذیابیطیس کی وجہ سے آ نکھوں میں پتلی آجانے کی صورت میں لگایا جاتا ہے جبکہ اینٹی کینسر دوائی کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔

نگران وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے، ڈاکٹر اسد اسلم  کی سربراہی میں کمیٹی معاملے کی تحقیقات کرےگی۔

ہرچوتھا پاکستانی نوجوان ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہے، رپورٹ میں انکشاف

علاوہ ازیں صوبائی وزیر برائے پرا ئمری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ میڈیکل اسٹور سے یہ انجکشن ہٹانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں، اس انجکشن کے اسٹور کو سیل کر دیا جائے تاکہ فروخت نہ ہو ، مریضوں کو انجکشن کے استعمال سے روکا جائے۔

انہوں نے کہا ہے کہ انجکشن کا سیمپل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری بھجوارہے ہیں، انکوائری کمیٹی 24 گھنٹے کے اندر واقعے کی رپورٹ پیش کرئےگے۔

مارکیٹ میں الرجی کے ملاوٹ شدہ انجکشن فروخت ہونےکا انکشاف

ڈاکٹر جمال ناصر کا مزید کہنا تھا کہ جو بھی ذمہ دار ہوگا اس کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔


متعلقہ خبریں