لکھ پتی عثمان بزداراقتدار کے بعد ارب پتی، ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی تہلکہ خیزتحقیقات

اثاثوں کی تفصیلات

عثمان بزداردوراقتدارمیں لکھ پتی سے ارب پتی بن گئے ،ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی تہلکہ خیز تحقیقات سامنے آگئیں۔

ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کے مطابق سابق وزیراعلی ٰعثمان بزدار کے اثاثے اچانک7لاکھ روپے سے بڑھ کر2ارب روپے کےہو گئے۔

عثمان بزدارکے اثاثوں میں 2ہزار700کنال زمین، 15 پلاٹ، ڈیڑھ کروڑکی نئی گاڑیاں اور بینک بلینس شامل ہیں۔

دستاویزات کے مطابق 2017میں عثمان بزدار کے اثاثوں کی مالیت7 لاکھ 62 ہزارروپے تھی۔

2018میں عثمان بزدار نے اپنے اثاثوں کی مالیت اڑھائی کروڑ روپے بتائی۔

2019-20میں عثمان بزدارنے اثاثوں کی مالیت ساڑھے تین کروڑ ظاہر کی ۔

2023میں الیکشن افسر کے سامنے عثمان بزدار نے اپنے اثاثوں کی مالیت51کروڑ ظاہرکی۔

2023 میں عثمان بزدار کے اثاثوں کی مجموعی مارکیٹ ویلیو 2ارب روپے سے بڑھ گئی۔

عثمان بزدار نے اراضی، کروڑوں کی گاڑیاں اور بینک بیلنس میں اضافہ دکھایا گیا۔

2018 میں عثمان بزدار کی ملکیت میں موضع امدانی میں 95 کنال زمین، 36 مرلے کا پلاٹ تھا،عثمان بزدار نے ملتان کی نجی ہاؤسنگ سوسائیٹی میں 8 مرلہ کا گھر ظاہر کیا،

عثمان بزدار نے سخی سرورروڈ ڈیرہ غازی خان میں 4کنال اورتونسہ میں 14کنال کی رہائش گاہ ظاہر کی،عثمان بزدار کی اہلیہ کی ملکیت میں ڈی جی خان میں 18 مرلے،فورٹ منرو میں 2 کنال، تونسہ میں 19 مرلے اور1 کنال کے 2 پلاٹ شامل ہیں۔

دستاویزات کے مطابق عثمان بزدار کی ملکیت میں تونسہ میں 20 مرلے کا پلاٹ ظاہر کیا،مالی سال2019میں ہی چوٹی میں عثمان بزدار کی ملکیت میں163 کنال زمین کا اضافہ ہوا۔

2020میں عثمان بزدار کے اثاثوں کی مالیت ساڑھے3کروڑ روپے تھی،2020میں ہی عثمان بزدار کے اثاثوں میں بارتھی میں 199کنال زمین کا اضافہ ہوا۔

عثمان بزدار نے 2021 میں اثاثوں کی کل مالیت ساڑھے 5 کروڑ بتائی۔

بھائی جعفرخان بزدارنے موقف دیتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدار کو تمام اثاثے والدین سے ملے،عثمان بزدار کے اثاثے جائز ذرائع سے آئے ہیں۔

نیب بھی ہمارے پورے خاندان کے اثاثوں کی چھان بین کررہا ہے،والد کی وفات کے بعد اثاثے ملے، مزیدسامنے آئیں گے۔

ہم نیوز عثمان بزدار کا موقف لینے کی کوشش کررہا ہے۔

 

 


متعلقہ خبریں