دوشنبے: تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف نے واضح طور پر کہا ہے کہ افغانستان میں کسی ایسی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے جس میں تمام افغان طبقات کی نمائندگی نہ ہو۔
خواتین چہرہ چھپائیں یا نہیں، ان کی مرضی! دارالحکومت تبدیل نہیں ہو گا: سہیل شاہین
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انہوں نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے دوران کہا کہ افغانستان میں تمام طبقات پر مشتمل عبوری حکومت تشکیل دینے کا کہا گیا تھا۔
پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اس وقت وسطی ایشیائی ریاستوں کے دورے پر ہیں۔
امریکی اراکین پارلیمنٹ کا غیر قانونی دورہ افغانستان
خبر رساں ایجنسی کے مطابق تاجکستان کے صدر نے کہا کہ تاجکستان کسی ایسی حکومت کو تسلیم نہیں کرے گا جو بزور طاقت برسراقتدار آئی ہو۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ افغانستان میں ایسی حکومت ہو جس میں تمام افراد کی رائے بھی شامل ہو۔
تاجکستان کے صدرامام علی رحمانوف کا کہنا تھا کہ حکومتی تشکیل میں اس بات کا خیال لازمی رکھا جائے کہ اس میں تمام نسلی گروہوں و اقلیتوں کی بھی نمائندگی ہو۔
افغانستان: سیاسی امور کیلئے12رکنی کونسل قائم
تاجکستان کی سرحد افغانستان کے ساتھ ملتی ہے اور وہاں روس کا فوجی اڈہ بھی قائم ہے۔ صدر امام علی رحمانوف کی حکومت کو روس کا قریبی اتحادی سمجھا جاتا ہے۔