بھارت میں کورونا کی تیسری لہر روکنا ناممکن


بھارت کے اعلی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر ناگزیر ہے. بھارتی ڈاکٹروں کی تنظیم نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ ملک بھر میں سفری پابندیاں ہٹانے پر کورونا کی تیسری لہر کا خدشہ درکار ہے۔

بھارت کے مشہور مقامات پر آنے والے سیاحوں کی تصاویر اور ویڈیوز حالیہ دنوں میں وائرل ہوئی جس پرعوام کا ماسک اور معاشرتی فاصلہ برقرار نہیں رکھا گیا تھا۔

ہندوستان میں روزانہ نئے کیسز حالیہ ہفتوں میں کم ہو کر تقریبا 40 ہزار رہ گئے ہیں۔ کورونا کیسز میں کمی کی بڑی وجہ سخت لاک ڈاؤن ہے جس میں اب حکومت عوام کو آسانی دے رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق بھارت کورونا کی تیسری لہر کے خطرے میں پڑ سکتا ہے کیونکہ صرف 6 فیصد آبادی کو مکمل طور پر ویکسین لگائی گئی جبکہ تقریبا 22 فیصد آبادی کو کم از کم ایک خوراک لگی ہے۔

بھارتی ڈاکٹروں کی نمائندگی کرنے والی تنظیم انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(آئی ایم اے ) نے پیر کو کہا کہ “یہ دیکھنا تکلیف دہ ہے کہ حکومت اور عوام دونوں مطمئن ہیں اور وہ کورونا پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے  بڑے پیمانے پر اجتماعات کر رہے ہیں”۔

اپریل میں لاکھوں افراد ہمالیہ کے ہریدوارمیلے میں شرکت کے لئے جمع ہوئے تھے۔ جس کے بعد حکومت کو اکسیجن کی کمی اور اسپتالوں میں بستروں کی قلت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اب بھارت کے اتر پردیش شہر میں حکام 25 جولائی سے سالانہ کنور یاترا تہوار کے انعقاد کے لئے تیاریاں کر رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کو تیسری لہر سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر کو سختی سے نافذ کرنے اور حفاظتی ٹیکے لگانے کی رفتار کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

 


متعلقہ خبریں