کابل: افغان دارالحکومت کابل میں راکٹ حملوں میں 8 افراد ہلاک اور 34 زخمی ہو گئے ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق راکٹ حملوں میں کابل کے چہل ستون اور ارزان قیمت کے علاقوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ کابل میں راکٹ حملوں سے قبل مختلف مقامات پر 2 دھماکے بھی ہوئے، جن میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے۔
پاکستان، ترکی اور امریکہ کی جانب سے افغانستان میں حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے سیکیورٹی فورسز پر حملہ: فرنٹیئر کور کا جوان شہید، دو زخمی
چند روز قبل افغانستان کے صوبے بدخشاں میں طالبان کے حملے میں 12 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے بدخشاں کے ضلع جوروم میں حملہ کیا۔
قبل ازیں افغانستان کے صوبہ فریاب میں کار بم دھماکہ میں 4 پولیس اہلکار ہلاک اور 20 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ افغان میڈیا کے مطابق دھماکہ ضلع المار میں پولیس ہیڈ کوراٹر کے باہر کیا گیا۔
قندھار کے پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں سپاہی اور سویلین دونوں شامل ہیں۔ کسی بھی تنظیم نے دھماکہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی۔
افغانستان کے صوبے تخار میں فضائی حملے سے 12 افراد ہلاک جب کہ 14 زخمی ہو گئے تھے۔
افغان میڈیا کے مطابق فضائی حملہ ضلع بہارک میں مدرسے پر کیا گیا۔
اس سے قبل افغانستان کے شہر جلال آباد میں پاکستان کے قونصل خانے کے باہر بھگدڑ مچنے سے خواتین سمیت 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کابل: افغان صوبے غور میں دھماکہ، 12 افراد جاں بحق
افغان میڈیا کے مطابق بھگڈر قونصل خانے کے باہر ویزا کے حصول کے وقت مچی، قونصل خانے کے باہر 3 ہزار سے زائد افراد موجود تھے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ہلاک ہونے والے 15 افراد میں سے 11 خواتین ہیں جب کہ زخمی ہونے والے افراد میں بزرگ بھی شامل ہیں۔