لاہور: حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن نے اپنے رہنماؤں کو چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے بیان پر رد عمل دینے سے روک دیا ہے۔
ن لیگ کی انفارمیشن سیکرٹری پنجاب عظمی بخاری نے بتایا کہ بلاول بھٹو نے جو بیان دیا اس سے اپوزیشن کا اتحاد متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کے غیر ذمہ درانہ بیان پر سابق صدر آصف علی زرداری کو پارٹی قیادت نے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ہے۔
اطلاعات ہیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے بلاول کے ریمارکس پر ناراضگی کا اظہار بھی کیا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی اس وقت تمام تر توجہ قائد نواز شریف کے علاج پر مرکوز ہے اور پارٹی قیادت نہیں چاہتی کہ بیانات کی وجہ سے کوئی نہیں تلخی پیدا ہو۔ صدر مسلم لیگ شہباز شریف جلد پاکستان آکر اپوزیشن کی قیادت کریں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دو روز قبل کہا تھا کہ نوازشریف بھی سلیکٹڈ وزیراعظم تھے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین نے کہا کہ ن لیگ بھی عمران خان کی طرح پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دیتی۔ پنجاب کے عوام کو جب ضرورت پڑی ان کے لیڈر غائب ہو گئے۔
انہوں نے الزام لگایا تھا کہ بیرونی طاقتیں سلیکٹڈ حکومتوں کو استعمال کرتی ہیں۔ ہ پی ٹی آئی نے بھی حکومت ٹھیکے پر لی ہے اس کے پاس کوئی اختیار نہیں، جب حکومت ٹھیکے پر ملے تو وہی کرتی ہے جو ٹھیکہ طے ہوا ہو۔