سابق صدر آصف علی زرداری کو رہا کر دیا گیا

این اے 133:ضمنی الیکشن، پیپلزپارٹی نے لاہور میں نیا جنم لیا ہے، آصف زرداری

اسلام آباد: احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق صدر آصف علی زرداری کی رہائی کا پروانہ جاری کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سابق صدر کی جانب سے ایک ایک کروڑ روپے کے دو ضمانتی مچلکے آج احتساب عدالت میں جمع کرائے۔

مزید برآں تمام قانونی تقاضے پورے ہونے پر احتساب عدالت سابق صدر کی رہائی کی روبکار جاری کی گئی۔ آصف علی زرداری اس وقت پمز اسپتال میں زیر علاج میں جہاں ان کے کمرے کو سب جیل قرار دیا گیا تھا۔

آصف زرداری کی درخواست ضمانت منظور

چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔ سابق صدر نے ضمانت بعد از گرفتاری کی استدعا کی تھی۔ عدالت نے ایک کروڑ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی۔

سابق صدر نے منی لانڈرنگ اور پارک لین کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت کی اپیل کی تھی۔ آصف زرداری نے درخواستوں میں موقف اپنایا کہ ٹرائل مکمل ہونے تک درخواست ضمانت منظور کی جائے۔

بینچ کی ہدایت پرآصف علی زرادری کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق سابق صدر لمبے عرصے سے شوگر، دل اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں سرجری کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا اس میڈیکل رپورٹ کے ساتھ آصف زرداری کو حراست میں رکھا جا سکتا ہے؟ کیا نیب ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتا ہے؟

پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آصف زرداری کے خلاف ریفرنس دائر ہو چکا ہے، ٹرائل چل رہا ہے۔

بینچ کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ تفتیش تو ان سے کوئی کی نہیں جا رہی، انہیں ضمانت کیوں نہ دے دی جائے۔

دوسری جانب فریال تالپور کی درخواست ضمانت پر عدالت کی جانب سے ہدایت کے باوجود نیب نے جواب جمع نہیں کرایا۔ وکیل نیب نے استدعا کی کہ جواب جمع کرانے کیلئے مزید وقت دیا جائے۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ہر صورت جواب جمع کرائیں اور کیس کی سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کر دی۔


متعلقہ خبریں