‘مودی سرکار کے اقدامات پر بھارت بھی تقسیم ہو چکا ہے’



اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی سرکار کے کشمیر میں جاری اقدامات پر بھارت بھی تقسیم ہوچکا ہے، جبکہ اس حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ میں 14 درخواستیں دائرہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نےغلام نبی آزاد کو کشمیر جانے کی اجازت دی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ ان کے ہمراہ عالمی میڈیا کو بھی مقبوضہ وادی میں بھیجا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ اس وقت انتہا پسند ہندؤ تنظیم آر ایس ایس کے دباؤ میں ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست سے حق خودارادیت کی تحریک نے نیا موڑ لیا ہے، بھارتی اقدام کےبعد مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلایا گیا جس میں کشمیر سے متعلق بحث کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اختلافات کے باوجود قوم مسئلہ کشمیر پر متفق ہے، پارلیمانی اجلاس کے بعد فیصلہ ہوا کہ اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر سےدنیا کی توجہ ہٹ چکی تھی جس کا بھارت کو بہت فائدہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب سےسلامتی کونسل کا اجلاس ملتوی کرانے کی کوشش کی گئی تاہم روس اورفرانس لچک نہ دکھاتے تو یہ اجلاس ممکن نہیں تھا۔

شاہ محمود نے کہا کہ او آئی سی کومتحرک کرناآسان نہیں ہے، اسلامی تعاون تنظیم فلسطین کے مسئلےکےبعد بنی مگر اب عرب ممالک میں اس معاملے پر بھی یکسوئی نہیں رہی۔

انہوں نے کہا کہ 19 ستمبر کو میں وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب جارہا ہوں، جس میں اہم نشستوں کو مدنظر رکھ کر اقدامات اٹھائیں گے۔

 


متعلقہ خبریں