شدید بارشوں کے باعث 87 افراد جانبحق، 74 زخمی ، این ڈی ایم اے


اسلام آباد: پاکستان  میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے وفاقی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی طرف سے بتایا گیاہے کہ  شدید بارشوں کے باعث اب تک 87 افراد جانبحق اور 74 زخمی ہو چکے ہیں۔ 

این ڈی ایم اے کی طرف سے جاری اعداد وشمار کے مطابق خیبرپختونخوا میں تباہی کے باعث سب سے زیادہ 29 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ پنجاب میں ہلاکتوں کی تعداد 23 ، آزاد کشمیر میں 22اور بلوچستان میں 10اور سندھ میں 3 ہوگئی ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق سندھ،خیبرپختونخوا،بلوچستان،گلگت بلتستان متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مانسہرہ میں 3،اپر دیر میں 1 ہلاکت ہوئی ہے۔

قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے کی طرف سے بتایا گیاہے کہ کراچی،حیدرآباد میں مختلف مقامات پر بارش کا پانی نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے ،فیری میڈو میں لینڈ سلائڈنگ کے باعث بند سڑک کو کھولنے کے کیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیاہے کہ خیبر پختونخوا میں چترال اور وادی گولن کا راستہ بند ہے، کے پی میں تین پاور ہاؤسز ناکارہ ہوگئے ہیں  جبکہ 3 پل بہہ گئے ہیں ۔ اسی طرح چترال ٹاؤن میں  پانی کی سپلائی منقطع ہے۔ کشمیر میں 1 سڑک متاثر، 120 گھر، 39 دوکانیں تباہ ہوئی ہیں۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے اور منگلہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے چناب میں مرالہ،خانکی اور قادرآباد کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

این ڈی ایم اے کی طرف سے کہا گیاہے کہ آئندہ 72 گھنٹوں کے دوران دریائے کابل سے ملحقہ ندی نالوں میں ظغیانی کا خدشہ ہے۔ این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ محکموں اور صوبوں کر الرٹ جاری کر دیا ہے۔

شہری علاقوں میں پشاور،راولپنڈی، فیصل آباد ، گجرانوالہ، لاہور اور سرگودھا ڈویژن میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ظاہر کیا جارہاہے۔ اسی طرح دریائے جہلم،چناب،کابل اور دیگر ملحقہ ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہونے کا خدشہ ہے۔


متعلقہ خبریں