لاہور: نون لیگ نے 23 مارچ کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر لیگی قائد سے اظہار یک جہتی کا پروگرام منسوخ کر دیا ہے۔ لیگی رہنماوں نے کارکنوں کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ ن لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی قائد نواز شریف نہیں چاہتے کہ ان سے اظہار یک جہتی کے لئے کارکن اکھٹے ہوں۔
لیگی کارکنوں کو روکنے کے لئے مقامی رہنماوں نے رابطوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیاہے۔ دوسری طرف لیگی کارکن پارٹی قیادت سے نالاں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ افہام و تفہیم کی سیاست سے کچھ نہیں ملتا۔خاموش رہنے سے لیگی قائد نواز شریف کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
ن لیگ کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ قائد نواز شریف کے منع کرنے کے باوجود کارکنوں کی 23 مارچ کو کوٹ لکھپت جیل آمد متوقع ہے ۔ ن لیگی سوشل میڈیا ٹیم کے ذرائع کے مطابق مختلف شہروں سے لیگی کارکن اپنی مدد آپ کے تحت کوٹ لکھپت جیل پہنچیں گے۔ ن لیگ کے رہنما علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ کارکن نواز شریف سے محبت کرتے ہیں، روکنا مشکل ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے سپریم لیڈر نواز شریف نے کارکنوں کو 23مارچ کو جیل کے باہر جمع ہونے سے روک دیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے کوٹ لکھپت جیل لاہور سے کارکنوں کے نام پیغام جاری کیاہے ۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کی طرف سے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں نواز شریف نے کہا ہے کہ میں اپنی صحت کے حوالے سے قوم کی فکرمندی، دعاوں اور نیک تمناؤں کے لئے تہہ دل سے مشکور ہوں۔
نواز شریف نے کہا مسلم لیگ (ن) کے ووٹر، کارکن اور چاہنے والوں نے جس طرح میرے مشکل وقت میں ثابت قدم رہ کر میرا ساتھ نبھایا اور نبھاہ رہے ہیں، اس کی شاید مثال ملنا مشکل ہے۔ میں آپ سب کی محبت و خلوص اور قربانیوں کا مقروض رہوں گا۔
انہوں نے کہا مجھے علم ہوا ہے کہ میری صحت کے حوالے سے فکرمند اور پریشان کارکن اپنے جذبات کے اظہار کے لئے اکٹھا ہونا چاہتے ہیں اورمیرے حق میں آواز اٹھانے کے لئے شاید کوئی احتجاج ترتیب دینا چاہتے ہیں۔ میں اپنے چاہنے والوں کے جذبے کی بے حد قدر کرتا ہوں۔
نواز شریف نے کہا جیل کی کوٹھری میں اللہ رب العزت پر توکل کے بعد آپ کی یہی محبت اور جذبہ مجھے حوصلہ اور تقویت دیتا ہے۔ مگر میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ میری طرح اللہ تعالی کی رحیم ذات پر بھروسہ رکھیں۔
یہ بھی پڑھیے:نواز شریف سے اظہار یک جہتی، ن لیگ کے کارکنوں کا جیل کے باہر جمع ہونے کا اعلان
یہ بھی پڑھیے:نواز شریف نے کارکنوں کو 23مارچ کو جیل کے باہر جمع ہونے سے روک دیا
نواز شریف نے کہا صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے میرے دامن پر کرپشن یا بدعنوانی کا کوئی داغ نہیں۔ اسی لئے میں نے ملک کے قانون اور انصاف پر مسلسل اعتماد کیا ہے۔
نواز شریف نے کہا مسلم لیگ (ن) ایک ذمہ دار جماعت ہے اور ہم نے ہمیشہ فیصلہ سازی میں ملکی مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے سیاسی یا ذاتی مفاد کو پس پشت رکھا اور عجلت سے کام نہیں لیا۔ کسی بھی طرح کا فیصلہ کرنے سے پہلے پارٹی ہائی کمان کی ہدایات، پارٹی ڈسپلن کا احترام اور پارٹی پلیٹ فارم کا استعمال ضروری ہے۔انشاءاللہ کسی بھی امتحان کی صورت میں جماعت کارکنوں کے جذبات کی ترجمانی کرے گی اور ان کی امیدوں پر پورا اترے گی۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے نواز شریف سے اظہار یک جہتی کے لیے سوشل میڈیا پرایک تحریک شروع کررکھی ہے ۔ کارکنوں کی طرف سے 23 مارچ کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر جمع ہونے کا اعلان کیاگیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی طرف سے’’23مارچ نواز شریف کے ساتھ ‘‘کے عنوان سے ٹوئٹر ٹرینڈ بھی شروع کیا گیاہے ۔کارکنوں کی طرف سے اس تحریک کے اعلان کے بعد مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اورکئی سابقہ وموجودہ پارلیمینٹرینز بھی اس کا حصہ بن گئے ہیں۔ خرم دستگیر خان ،جاوید لطیف ، مطلوب مہدی ، نہال ہاشمی ایسے رہنمائوں میں شامل ہیں جو نوجوانوں کی اس تحریک کے حامی ہیں اور اس حوالے سے ٹویٹس بھی کرررہے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما کھئیل داس کوہستانی نے کہا ہے کہ نواز شریف سے اظہار یک جہتی کے لیے 23 مارچ کو تمام کارکن جیل کے باہر جمع ہوں گے۔