محکمہ خوراک بلوچستان کا ملازم کروڑوں روپے کے اثاثوں کا مالک نکلا

شیرزمان ترین کے خلاف نیب نے آمدن سے زائد کیس میں تحقیقات مکمل کرکے ریفرنس دائرکردیا


کوئٹہ: قومی احتساب بیورو (نیب) بلوچستان کی تحقیقات کے دوران محکمہ خوراک کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شیر زمان ترین کے 62 کروڑ سے زائد اثاثہ جات کا انکشاف ہوا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق نیب نے محکمہ خوراک بلوچستان کے اسسٹنٹ ڈائر یکٹر کے غیرقانونی اثاثہ جات کا کھوج لگا لیا ہے اور اس پر تفتیش مکمل کر کے ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا ہے۔

نیب کے مطابق گریڈ 17 کے عام تنخواہ لینے والے سرکاری ملازم نے اپنے ایک بچے کے تعلیمی اخراجات پر 42 ہزار ڈالر کی خطیر رقم خرچ کی، دوران تفتیش ملزم کے 17 بینک اکاؤنٹس بھی سامنے آئے ہیں۔

نیب کی تحقیقات کے مطابق  شیر زمان ترین نے کوئٹہ، اسلام آباد، سبی، ہرنائی اور زیارت میں کروڑوں روپے مالیت کے بنگلے، دکانیں، قیمتی اراضی اور لگثرری گاڑیوں کی صورت میں بھائیوں، اور بچوں کے نام پر ناجائز اثاثے بنارکھے ہیں۔

نیب کی جانب سے ملزم کے بھائیوں کے نام پر کوئلے کی کانوں ، پٹرول پمپس و دیگر کاروبارکی ملکیت کے حوالے سے شوائد اکھٹے کئے جا رہے ہیں جس کے دوران مزید ہوشرباانکشافات متوقع ہیں۔

نیب نے ملزم شیرزمان ترین کو گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا ہے اوراس کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائرکردیا ہے۔

واضح رہے کہ مئی 2016 میں بھی نیب بلوچستان نے سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی کے گھر پرچھاپہ مارا تھا جس کے دوران وہاں سے ملکی و غیرملکی کرنسی سے بھرے 12 بیگ برآمد کیے تھے، چھاپے کے دوران مجموعی طورپر 70 کروڑ روپے سے زائد برآمد ہوئے تھے جنہیں گننے میں نیب ٹیم کو کئی گھنٹے لگے تھے۔


متعلقہ خبریں