نئی دہلی: بھارتیوں نے بھی اپنی حکومت کو آئینہ دکھا دیا۔ سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ نے بھارتی حکومت کو جنگ کی بجائے بنیادی مسائل پر توجہ دینے کا کہہ دیا جبکہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ اے ایس دٔلت کے مطابق کوئی راہِ فرار نہیں، پاکستان سے مذاکرات کیے جائیں۔
سابق وزیراعظم من موہن سنگھ نے پاک بھارت کشیدگی پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ خود کو تباہی میں نہ جھونکیں۔ دونوں ملک غربت، صحت جیسے مسائل پر توجہ دی جبکہ بھارت کے سابق افسروں نے بھارتیوں کو بڑھکیں مارنے سے منع کر دیا۔
بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ اے ایس دلت نے کہا کہ پاکستان سے ہر حال میں مذاکرات ہی کرنے ہوں گے اس کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ عمران خان حقیقت پسند اور سمجھدار شخص ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ابھی نندن کو واہگہ بارڈر پر پہنچا دیا گیا
انہوں نے تسلیم کیا کہ مقبوضہ کشمیر طویل عرصے سے بھارت کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔ سابق را چیف کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملہ انٹیلی جنس کی ناکامی تھا۔ دوسری جانب بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا میں ہر طرف بڑھکوں کا طوفان ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہماری آوازیں ضرورت سے زیادہ اونچی اور لہجے کرخت ہیں۔
سابق را چیف نے بھارتی عوام کو نصیحت کی کہ مبالغہ آمیز گفتگو اور جملوں سے پرہیز کریں۔
الیکشن جیتنے کے لیے اور کتنے لوگ مارو گے،اروند کیجریوال
وزیراعلیٰ نیو دہلی اروند کیجریوال نے کہا کہ الیکشن جیتنے کے لیے اور کتنے لوگ مارو گے، سرحد پر خون خرابہ الیکشن جیتنے کے لیے کرایا۔ بی جے پی کے سابق اتحادی پون کلیان نے کہا کہ بی جے پی رہنماؤں نے دو برس قبل الیکشن سے پہلے جنگ چھیڑنے کا بتایا تھا۔
مشہور مصنف ارون دھتی رائے نے مودی سرکار کی کشمیر پالیسی سے پردہ اٹھا دیا
دوسری جانب مشہور مصنف ارون دھتی رائے نے مودی سرکار کی کشمیر پالیسی سے پردہ اٹھا دیا۔
اردون دھتی رائے نے کہا کہ کشمیری نوجوان موت سے بے خوف ہو چکے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں کو مقامی افراد کی مدد حاصل ہے۔ اردون دھتی رائے نے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوی کو بالی ووڈ کی فلم قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بالا کوٹ کا ڈرامہ الیکشن سے پہلے بی جے پی کا اجتماعی رقص ہے۔ بھارتی مصنفہ نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے اس بات کی یقین دہانی کرا دی ہے کہ کشمیر مکمل طور پر بین الاقوامی سطح کا معاملہ ہے۔
امریکی جریدے کی ویب سائٹ کے لیے لکھے گئے اپنے ایک آرٹیکل میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر کیے گئے غیر منطقی فضائی حملے کے بعد مودی نے ناصرف نادانستہ طور پر اپنا گزشتہ موقف واپس لیا ہے بلکہ اس بات کو بھی تسلیم کیا ہے کہ کشمیر ایک بین الاقوامی معاملہ ہے۔


