اسلام آباد: پاک بھارت کشیدگی کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان سوشل میڈیا پر معلومات کی جنگ میں بھی پاکستان کو سبقت حاصل رہی ہے۔
نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے بڑے تضادات کھل کرسامنے آئے۔ جیسے کہ حکومت کی جانب سے پاکستانی جہاز گرانے کا اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جاسکا۔
سی طرح بھارت اپنے اس ابتدائی حملے کا کوئی ثبوت بھی پیش کرنے میں ناکام رہا ہے جس میں بڑی تعداد میں دہشت گرد اور جہادی گروپ کے سئینر کمانڈرز مارنے کا دعوی کیا گیا تھا۔
بھارت کی جانب سے پھیلائی گئی لاشوں سے بھری ہوئی تباہ شدہ عمارت کی ویڈیو کے حوالے سے جلد یہ بات سامنے آگئی کہ یہ حملے کی نہیں بلکہ پاکستان میں آنے والے زلزلے کی تھی۔
سوشل میڈیا پر جاری اس جنگ کے نیتجے میں ان سب چیزوں کا بوجھ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی پرگرنا شروع ہوگیا جوپہلے الیکشن میں ناقابل شکست دکھائی دیتے تھے، لیکن اب ان کے خلاف کئی محاز بن گئے ہیں اور مارے جانے والے ایک سپاہی کے خاندان نے حکومت کو جھوٹا بھی قراردے رکھا ہے جبکہ باقی بھارتی مایوس دکھائی دیتے ہیں۔
امریکی اخبار نے ہوٹل میں کام کرنے والے ایک بھارتی کے حوالے سے لکھا کہ سامنے آنے والی اطلاعات سے حکومت گمراہ کن ثابت ہورہی ہے۔
انفارمیشن وار میں پاکستان کے لیے سب سے زیادہ فیصلہ کن وقت وہ تھا جب پاکستان نے بلا مشروط گرفتار بھارتی پائلٹ کی رہائی کا اعلان کیا اور یہ کام وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہوکراس وقت کیا جب بھارت کے اعلیٰ فوجی جنرل پریس کانفرنس میں اہم اعلان کرنے والے تھے۔