اسلام آباد: بھارت کے ممتاز تبصرہ نگاراشوک سوین نے بھارتی فضائیہ کے دعوے کا مذاق اڑاتے ہوئے اسے مشورہ دیا ہے کہ بھارتی فضائیہ مودی کی ترجمان نہ بنے۔
It is getting hilarious: We have more credible evidence, but we will not show you – That means the evidence we are showing now is not credible enough. https://t.co/HBGpC5c5lk
— Ashok Swain (@ashoswai) April 8, 2019
بھارتی فضائیہ کی جانب سے کی جانے والی پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے پروفیسر آف پیس اینڈ کنفلکٹ ریسرچ اشوک سوین نے کہا کہ اس سے زیادہ مضحکہ خیز بات کیا ہوگی کہ بھارتی فضائیہ کہہ رہی ہے کہ اس کے پاس مزید اہم ثبوت موجود ہیں لیکن وہ انہیں دکھا نہیں سکتی ہے۔
بھارتی پروفیسر نے کہا کہ اس کے معنی یہ ہوئے کہ جو ثبوت ابھی تک دکھائے گئے ہیں وہ زیادہ مستند نہیں ہیں۔
اشوک سوین نے کہا کہ بھارتی فضائیہ کو یاد رکھنا چاہیے کہ مودی چلا جائے گا مگر بھارت کو یہیں رہنا ہے۔
Advani Should Blame Himself For Promoting Modi! (And, We Should Blame Advani for that too) @waglenikhil https://t.co/IdVaa9U1mr
— Ashok Swain (@ashoswai) April 8, 2019
بھارت کے سابق وزیر داخلہ ایل کے ایڈوانی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی کو سیاسی میدان میں چڑھانے پران کو خود کو الزام دینا چاہیے اور ہم سب کو ایل کے ایڈوانی کو الزام دینا چاہیے۔
#Modi‘s #Kashmir policy alienates Kashmiris further and pushes more youths to take up militancy. @pritheworld of Public Radio International analyzes the serious situation in Kashmir (with my comments)! https://t.co/FZn3MNotsV
— Ashok Swain (@ashoswai) April 8, 2019
بھارت کے وزیراعظم مودی کی کشمیر پالیسی پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے پروفیسر اشوک سوین نے خبردار کیا کہ کشمیر پالیسی مزید کشمیری نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی طرف دھکیل دے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات پبلک ریڈیو انٹرنیشنل کے ایک سروے میں سامنے آئی ہے۔
بھارتی فضائیہ کے ایئر وائس مارشل آر جی کے کپور نے پریس کانفرنس میں ریڈار سے حاصل ہونے والی تصاویرمیڈیا کو دکھاتے ہوئے کہا کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کے سامنے پاکستان کے ایف-16 طیاروں کا گروپ موجود تھا اور ایک سکینڈ کے بعد دیکھا جا سکتا ہے کہ اس گروپ میں سے ایک پاکستانی جہاز غائب ہوجاتا ہے۔
بھارت کے ایئر وائس مارشل کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس پاکستانی طیارے کے تباہ ہونے اور گرنے کے ٹیلی اور آڈیو شواہد موجود ہیں لیکن یہ تصاویر اور آڈیو شواہد کو سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے عام نہیں کیا جا سکتا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران اس پرنہایت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی کیونکہ بھارتی ایئرفورس اپنے ہی ملک کے صحافیوں کو نہ صرف مطمئن کرنے میں ناکام رہی بلکہ ان کے سوالات کے جوابات بھی نہ دے سکی۔
تین دن قبل امریکہ کے مؤقر جریدے ’فارن پالیسی‘ نے بھی واضح کیا تھا کہ پاکستان کے کہنے پر امریکی حکام نے ایف -16 طیاروں کی گنتی کی تو وہ تعداد میں پورے ہیں۔ میگزین نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت نے عالمی برادری کے سامنے جھوٹ بولا ہے۔