چین میں زیر تعلیم طلبہ کے وظائف کی عدم ادائیگی کا نوٹس

امریکہ کا غیر ملکی طلبا کو ملک چھوڑنے کی ہدایت

لاہور: چین میں طلبا و طالبات کو پنجاب حکومت کی جانب سے ماہانہ وظیفے کی عدم ادائیگی کا صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں نے نوٹس لے لیا۔

ہم نیوز کے مطابق صوبائی وزیر نے اسپیشل سیکریٹری ہائر ایجوکیشن ساجد ظفر کو واقع کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق اسپیشل سیکریٹری ہائر ایجوکیشن سے صوبائی وزیرنے دریافت کیا ہے کہ وہ واقع کی تحقیقات کرکے آگاہ کریں کہ چینی زبان سیکھنے والے طالب علموں کو وظائف ادا نہ کرنے کی وجوہات کیا ہیں؟

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ صوبائی وزیر راجہ یاسر ہمایوں نے یہ ہدایات بھی دی ہیں کہ جتنی جلد ممکن ہو سکے طلبا کو پنجاب حکومت کی جانب سے وظیفے کی ادائیگی ممکن بنائی جائے۔

صوبائی وزیرہائر ایجوکیشن راجہ یاسر نے یہ انکشاف بھی کیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے طلبہ کو وظائف کی ادائیگی روکنے کے حوالے سے احکامات جاری نہیں کئے گئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق راجہ یاسر نے دعویٰ کیا کہ بہت جلد اس مسئلے کو حل کرلیا جائے گا۔ صوبائی وزیرکا کہنا تھا کہ حکومت حصول تعلیم کے لیے چین میں موجود طلبہ کی مشکلات سے آگاہ ہے۔

تعلیم کی غرض سے حالیہ برسوں کے دوران چین جانے والے پاکستانی طلبہ کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

دستیاب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں حصول تعلیم کے لیے چین جانے والے پاکستانی طلبہ کی تعداد پانچ ہزار سے بڑھ کر 22 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

پاکستانی طالبِ علم چین کی مختلف یونیورسٹیوں میں سائنس و ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، میڈیکل سائنسز اور میڈیا اسٹڈیز سمیت کئی دیگر شعبوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق چین کی حکومت اس خطے کے کسی بھی دوسرے ملک کی نسبت پاکستانی طلبہ کو اس وقت سب سے زیادہ تعلیمی وظائف دے رہی ہے۔

پاکستانی طلبہ حصول تعلیم کے لیے روایتی طور پر امریکہ اور برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں جانا پسند کرتے تھے اور تاحال بڑی تعداد ہرسال انھی ممالک کا رخ کرتی ہے لیکن اب حصول تعلیم کے لیے چین کی جانب روانگی بھی فروغ پارہی ہے۔

 


متعلقہ خبریں