شریف فیملی کی رہائی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور


اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی احتساب بیورو(نیب) کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی ہے جس میں شریف خاندان کی ایون فیلڈ ریفرنس میں رہائی کو چیلیج کیا گیا ہے۔

عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں معاملے کی سماعت۔ بینچ میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل بھی شامل تھے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ قانون کے پیرائے میں دیکھیں گے کہ اس معاملے پر لارجر بینچ بنایا جائے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے جو اپیل میں معروضات پیش کی ہیں وہ لمبی ہیں، مختصر نکات کچھ ہی دیر میں تحریری طور پر ھمارے آفیس میں پہنچا دیں۔

سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ خصوص مقدمات پر ضمانت کا اطلاق انسداد دہشت گردی کیس میں کرنے کی مثال موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانت دینے کی مثالیں موجود ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ خواجہ حارث صاحب نے تفصیلی جواب دیا ہے لیکن ہم نے نمبر کے ساتھ معروضات طلب کی تھیں۔

بینچ کے سربراہ نے کہا کہ کیا لارجر بنچ بنایا جانا ہے یا نہیں اس معاملے کو دیکھنا ہے۔

سپریم کورٹ کے سربراہ نے خواجہ حارث کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنے دلائل میں جسٹس کھوسہ کے عدالتی فیصلوں کو نظیر بنایا ہے، اگر ہم لارجر بنچ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کو شامل کریں تو آپ کو انکار تو نہیں ہے۔

عدالت نے معاملے کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔


متعلقہ خبریں